ملک میں8 ارب روپے سے زائد کی روزانہ کرپشن ہورہی ہے،کرپشن کے ذریعے لوگوں کا پیسہ چوری کرنا بھی دہشتگردی ہے ‘ سراج الحق ، سودی نظام نے پوری دنیا خاص طور پر ترقی پذیر ممالک جن میں پاکستان بھی شامل ہے ، کی معیشت پر قبضہ کر رکھاہے ،ظالمانہ نظام بدلنا چاہتے ہیں ،ملک میں غلامان مصطفےٰ اور غلامان اوباما کے درمیان جنگ ہے ‘ امیر جماعت اسلامی کا منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکاء سے خطاب

ہفتہ 12 اپریل 2014 19:59

ملک میں8 ارب روپے سے زائد کی روزانہ کرپشن ہورہی ہے،کرپشن کے ذریعے لوگوں ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12اپریل۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ ملک میں غلامان مصطفے ٰ اور غلامان اوباما کے درمیان جنگ ہے ، مٹھی بھر اشرافیہ نے پورے نظام کو جکڑ رکھاہے ، وہ اپنے سٹیٹس کو ،کو بحال رکھنے کے لیے ہر قسم کے استحصالی حربے استعمال کر رہے ہیں، جماعت اسلامی جمہورکی قوت سے اس ظالمانہ نظام کو بدلنا چاہتی ہے اور ملک میں ایسا انقلاب لاناچاہتی ہے جس کے بعد فٹ پاتھ پر سو نے والا غریب کا بچہ بھی تعلیم اور صحت سے محروم نہ رہے ، غریب آدمی کا 600 روپے کا بل ادا نہ کرنے پر میٹر کاٹ دیا جاتاہے جبکہ کروڑوں روپے کے بل نہ دینے والوں کو بل معاف کر دیئے جاتے ہیں ، اس خاص طبقے نے معیشت اور مارکیٹ کو اپنے قبضے میں لے رکھاہے وہ خود ہی قیمتوں کا تعین کرتاہے اور اس پر منافع حاصل کرتاہے ، ملک میں ظالم اور مظلوم کے درمیان 65سال سے یہ جنگ جاری ہے، دہشتگردی صرف مسلح نہیں ، بلکہ کرپشن کے ذریعے لوگوں کا پیسہ چوری کرنا بھی دہشتگردی ہے ،اعلیٰ ترین عدالتیں کہتی ہیں کہ ملک میں8 ارب روپے سے زائد کی روزانہ کرپشن ہورہی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جاری مرکزی تربیت گاہ کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ بااثر لوگ کرپشن میں ملوث ہیں ۔ انہوں نے مختلف پارٹیوں میں خود کو چھپا رکھاہے ۔ وہ کبھی ایک دوسرے کا احتساب نہیں کرتے بلکہ ایک دوسرے کی کرپشن اور مفادات کو تحفظ دیتے ہیں ۔یہ مخصوص لابی غریب کے خلاف متحد ہے اور ظلم و استحصال کے اس نظام کو ہرقیمت پرقائم رکھنا چاہتی ہے اسی طبقہ نے پاکستان کو توڑا اور بنگلہ دیش بنایا اور اسی نے ملک کو ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کا مقروض بنایا ۔

انہوں نے کہاکہ مظلوم اور غریب طبقہ حکمرانوں کی عیش و عشرت کے لیے ٹیکس دیتاہے جبکہ یہ حکمران انہیں زندگی کی بنیادی سہولتوں سے محروم رکھنے کے لیے پالیسیاں بناتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی عوام کی قوت سے ملک میں ایسا نظام لانا چاہتی ہے جس میں امیر اور غریب برابر ہوں اور غریب کا بچہ بھی اسی سکول میں تعلیم حاصل کر سکے جس میں امیر کا بچہ پڑھتاہو اور اس کے بچے کا علاج اسی ہسپتال میں ہو جس میں امیر کے بچے کا ہوتا ہے۔

سراج الحق نے کہاکہ معیشت کی بہتری اور انسانیت کے معاشی مسائل کا حل سودی نظام نہیں ، اسلامی نظام معیشت ہے ۔ سودی نظام نے پوری دنیا خاص طور پر ترقی پذیر ممالک جن میں پاکستان بھی شامل ہے ، کی معیشت پر قبضہ کر رکھاہے ۔ سودی نظام دولت کو چند ہاتھوں میں مرتکز کرتاہے اور یہ چند ہاتھ ہمیشہ غریبوں کا استحصال کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا بھر میں اسلامی نظام معیشت کی مقبولیت بڑھ رہی ہے ۔ برطانیہ میں اربوں پونڈز کا کاروبار اسلامی بینک کے ذریعے ہورہاہے۔