عسکری تنظیم لشکراسلام نے قیام امن کے عمل میں شامل ہونے پرآمادگی ظاہرکردی

ہفتہ 12 اپریل 2014 16:32

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 12اپریل 2014ء)حکومت اورطالبان کے مابین مذاکرات کے عمل سے باہرایک اورعسکری تنظیم لشکراسلام نے بھی قیام امن کے عمل میں شامل ہونے پرآمادگی ظاہرکردی ہے اورحکومت سے رابطوں کا اختیار ایک مذہبی شخصیت کودے دیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق طویل خانہ جنگی کے بعد طالبان اورحکومت کے درمیان قیام امن کیلئے مل بیٹھے اورقومی سطحِ پرمذاکرات شروع ہوئے۔

(جاری ہے)

مذاکراتی عمل سے باہراورپشاوراورگردونواح میں حملوں میں مبینہ ملوث خیبرایجنسی کی تنظیم لشکراسلام نے بھی حکومت سے مذاکرات پرآمادگی ظاہرکردی اوراس حوالے سے اپنا اختیارجماعت اشاعت توحیدوسنت پاکستان کے امیرمولانا محمد طیب طاہری کودے دیا ۔مذاکرات کے حوالے سے حکومت کی پالیسی بیان کرتے ہوئے سینئرتجزیہ نگاراورحکومت کی رابطہ کارکمیٹی کے سابق رکن رحیم اللہ یوسفزئی نے کہاکہ جولوگ بات کرنے کیلئے تیارہیں حکومت ان سے مذاکرات کریگی تاہم غیرملکیوں سے بات نہیں کی جائیگی۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق لشکراسلام خیبرایجنسی کی ایک موثرتنظیم ہے جس کے رضاکارپشاورکے نواحی علاقوں میں بھی کارروائیاں کرتے ہیں۔ اگر ان سے بھی طالبان کی طرح مذاکرات کئے جائیں تو امن کی جانب یہ بڑی پیش رفت ثابت ہوگی۔