نامزدایرانی سفیرکی امریکہ داخلے پر پابندی کا قانون کانگریس میں منظور،قانونی منظوری قابل مذمت،ابوطالبی کی اقوام متحدہ میں بطورسفیر تعیناتی واپس نہیں لیں گے،ایران کا اعلان

جمعہ 11 اپریل 2014 22:32

نامزدایرانی سفیرکی امریکہ داخلے پر پابندی کا قانون کانگریس میں منظور،قانونی ..

واشنگٹن/تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11اپریل۔2014ء) امریکی کانگریس نے اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر کی تعیناتی روکنے کے لیے پیش کیاجانے والا بل متفقہ طورپر منظورکرلیا ،ایوان نمائندگان نے متفقہ طورپراس مسودے کی منظوری دیدی،مسودہ صدر براک اوباما کو بھجوادیاگیا،ادھر ایران نے منظورکیے جانے والے بل کی مذمت کرتے ہوے کہاہے کہ ابوطالبی کی اقوام متحدہ میں بطورسفیر تعیناتی واپس نہیں لی جائیگی،میڈیارپورٹس کے مطابق یہ مسودہ ٹیکسس سے تعلق رکھنے والے رپبلکن پارٹی کے سینیٹر ٹیڈ کروز نے سینیٹ میں پیش کیا ، انھوں نے صدر اوباما پر زور دیا کہ وہ اسے منظور کر لیں، ہم بطورِ قوم ایران جیسے بدمعاش ملکوں کو متفقہ پیغام بھیج سکتے ہیں کہ امریکہ اس قسم کا مخالفانہ اور اشتعال انگیز رویہ برداشت نہیں کر سکتا،منظور ہونے والے مسود قانون کے تحت ان افراد کے امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا دی گئی ہے جنھوں نے امریکہ کے خلاف جاسوسی یا دہشت گردی میں حصہ لیا ہو اور جو قومی سلامتی کے لیے خطرے کا باعث ہوں،وائٹ ہاس کے ترجمان جے کارنی نے کہاکہ ہم نے یہ بات واضح طور پر ایرانیوں کو بتا دی ہے کہ ان کا انتخاب قابلِ عمل نہیں ہے تاہم انھوں نے یہ کہنے سے احتراز کیا کہ آیا صدر اوباما مسود قانون پر دستخط کر کے اسے قانون بنا دیں گے،یادرہے کہ ایران کے اقوام متحدہ میں نئے تعینات کیے گئے سفیر حمید ابوطالبی اس طلبہ تحریک کا حصہ تھے جس نے 1979 میں تہران میں امریکی سفارت خانے پر قبضہ کر کے اس کے اندر موجود افراد کو یرغمال بنا لیا تھا،ابوطالبی اس سے قبل بیلجیئم، یورپی یونین، اٹلی اور آسٹریلیا میں ایرانی سفیر رہ چکے ہیں،ادھر ایرانی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہاکہ ابوطالبی کو مسترد کرنیکا فیصلے نا قابلِ قبول اوربل ہے،بیان میں کہاگیاکہ ایوان نمائندگان میں منظورکیاجانے والا بل بھی قابل مذمت ہے۔