پاکستان اورافغان طالبان کے درمیان تعاون میں اضافہ ہورہاہے،افغان آرمی چیف،جب سے پاکستان میں طالبان کیساتھ امن مذکرات شروع ہوئے ہیں ان لوگوں نے افغانستان کو نشانے پر لے لیا ، جنرل محمد شریف یفتلی، چالیس دنوں میں 262خود کش بمبار وں کو گرفتار کیا گیا ،دہشتگردوں کیساتھ 65گاڑیاں بھی ضبط کی گئی ہیں،افغان نیشنل پولیس

جمعرات 10 اپریل 2014 20:33

پاکستان اورافغان طالبان کے درمیان تعاون میں اضافہ ہورہاہے،افغان آرمی ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10اپریل۔2014ء) افغان آرمی چیف جنرل محمد شریف یفتلی نے الزام عائد کیاہے کہ پاکستانی طالبان اور افغان طالبان کے درمیان ڈیورینڈ لائن کے اس پار تعاون میں اضافہ ہورہا ہے، افغانستان وپاکستان کے طالبان ہم فکر و ہم عقیدہ ہیں اور جب سے پاکستان میں طالبان کے ساتھ امن مذکرات شروع ہوئے ہیں ان لوگوں نے افغانستان کو نشانے پر لے لیا ہے،ادھر افغانستان کے قومی سکیورٹی ادارے نے کہا ہے کہ گذشتہ چالیس دنوں میں 262خود کش بمبار دہشتگردوں کو گرفتار کیا گیا ہے، ان دہشتگردوں کے ساتھ پینسٹھ گاڑیاں بھی ضبط کی گئی ہیں،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان کے قومی سکیورٹی ادارے کے ترجمان لطف اللہ مشعل نے کہا کہ افغان پولیس نے گذشتہ چالیس دنوں میں دو سو باسٹھ خود کش بمباروں کوگرفتار کیا ہے جن کا تعلق دہشتگرد گروہوں سے ہے،

گرفتار شدہ خود کش بمبار حالیہ صدارتی اور صوبائی کونسلوں کے انتخابات کے دوران بدامنی پھیلانا چاہتے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان دہشتگردوں کے ساتھ پینسٹھ گاڑیاں بھی ضبط کی گئی ہیں، ادھر افغان فوج کے سربراہ جنرل محمد شریف یفتلی نے کہا کہ پاکستانی طالبان اور افغان طالبان کے درمیان ڈیورینڈ لائن کے اس پار تعاون میں اضافہ ہورہا ہے، افغان فوج کے سربراہ نے کہا کہ افغانستان وپاکستان کے طالبان ہم فکر و ہم عقیدہ ہیں اور جب سے پاکستان میں طالبان کے ساتھ امن مذکرات شروع ہوئے ہیں ان لوگوں نے افغانستان کو نشانے پر لے لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی طالبان نے حقانی گروہ کے دباؤ میں حکومت پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے کیونکہ شمالی وزیرستان پر فوج کے حملوں سے یہ گروہ شدید مشکلات میں پڑسکتا تھا۔