عالمی بینک نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں جی ڈی پی کی شرح نمو چار فیصد رہنے کا امکان ظاہر کردیا

جمعرات 10 اپریل 2014 16:06

عالمی بینک نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں جی ڈی پی کی شرح نمو ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 10اپریل 2014ء) عالمی بینک نے رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں جی ڈی پی کی شرح نمو چار فیصد رہنے کا امکان ظاہر کرتے ہوئے کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں مالی سال 2013-14ء کے دوران جی ڈی پی کی حقیقی شرح نمو 3.6 سے 4 فیصد ہونے کی توقع ہے عالمی بینک کی جانب سے جنوبی ایشیاء کی اقتصادی صورتحال پر جاری کردہ حالیہ رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان میں مالی سال 2013-14ء کے دوران جی ڈی پی کی حقیقی شرح نمو 3.6 سے 4 فیصد ہونے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں بہتر شرح نمو کو فعال مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبوں، توانائی کی بہتر دستیابی اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کی جلد بحالی کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ رپورٹ میں جنوبی ایشیاء میں علاقائی شرح نمو کو 2013 میں 4.8 فیصد سے بتدریج 2014ء میں 5.2 فیصد تک بڑھنے کی توقع ظاہر کی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں افراط زر کی شرح 7.9 فیصد جبکہ مالیاتی خسارہ تقریباً 6 فیصد ہے جو ٹیکس وصولیوں میں بہتری اور اخراجات میں کمی کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔

جاری اکاؤنٹ خسارہ ایک فیصد کے قریب ہے، ترسیلات زر اور برآمدات میں بہتری آئی ہے، مانیٹری اور ایکسچینج ریٹ پالیسیوں کی بدولت ایکسٹرنل بیرونی پوزیشن بہتر ہو رہی ہے۔ آئی ایم ایف کے پروگرام کے تحت پاکستان کی کارکردگی اطمینان بخش رہی۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق محصولات کی وصولی نظرثانی شدہ ہدف 2345 ارب روپے کے قریب رہنے کی توقع ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ پاکستان رواں مالی سال کے دوران مالیاتی خسارہ کو 5.8 فیصد تک لانے کے ہدف کے حصول کے لئے درست راستے پر گامزن ہے۔ رپورٹ کے اجراء کے موقع پر عالمی بینک کے معیشت دان برائے جنوبی ایشیاء مارٹین راما نے کہا کہ پاکستان کے جی ڈی پی کی نمو بہتر ہے تاہم نمو کی رفتار کو تیز کرنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل کے چیلنجوں پر قابو پایا جا سکے۔

متعلقہ عنوان :