ڈرون کے سائے میں مذاکرات کئے ہیں،ڈرون کی پروازیں بھی بند ہونی چاہئیں ،مولانایوسف شاہ، ڈرون سے خطرہ ہے، ڈرون پروازوں میں مذاکرات آسان نہیں،کوشش ہے دونوں جانب سے جنگ بندی ہونی چاہیے، طالبان کے ساتھ اگلے اجلاس میں پولیو مہم کے حوالے سے بات کی جائیگی ،صحافیو ں سے بات چیت

بدھ 9 اپریل 2014 19:58

ڈرون کے سائے میں مذاکرات کئے ہیں،ڈرون کی پروازیں بھی بند ہونی چاہئیں ..

چارسدہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9اپریل۔2014ء) طالبان رابطہ کار کمیٹی کے ممبر مولانا یوسف شاہ نے کہا ہے کہ ہم نے ڈرون کے سائے میں مذاکرات کئے ہیں ڈرون بند ہیں لیکن ڈرون کی پروازیں بھی بند ہونی چاہئیں ، ڈرون سے خطرہ ہے ڈرون پروازوں میں مذاکرات آسان نہیں،،چارسدہ میں گندھارا یونین آف جرنلسٹس کے صحافیوں سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے مولانا یوسف شاہ کا کہنا تھا کہ جنگ بندی میں توسیع کے بغیر مذاکرات ممکن نہیں ، طالبان نے پہلے بھی جنگ بندی کی تھی اس بار بھی مایوس نہیں کرینگے، ہماری کوشش ہے کہ دونوں جانب سے مکمل جنگ بندی ہو۔

انہوں نے کہا کہ طالبان کی سیاسی شوریٰ کی جانب سے ہمیں حوالے کیا گیا 765قیدیوں کی فہرست کو وزیر داخلہ چوھدری نثار کو دے دیا گیا ہے ، لسٹ میں شامل قیدیوں کی انوسٹی گیشن جاری ہے، مزید وقت درکار ہو گا ابھی تک 30قیدی کلیئر قرار دیئے گئے ہیں ، مذاکراتی عمل کے اگلے اجلاس سے ایک دن قبل کلیئر قرار دیئے جانے والے تمام قیدیوں کو رہا کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے رہا کیئے گئے 19افراد طالبان قیدیوں کے لسٹ میں شامل نہیں ان افراد کا تعلق محسود قبائل سے تھا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ طالبان کے ساتھ اگلے اجلاس میں پولیو مہم کے حوالے سے بات کی جائیگی تو مولانا یوسف شاہ نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ اگلے اجلاس کیلئے طالبان اور حکومت کا ایجنڈہ کیا ہوگا۔ تاہم جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ طالبان کے زیر حراست افراد کی ہٹ لسٹ میں شامل اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر اجمل خان ، شہباز تاثیر اور حیدر گیلانی کے حوالے سے خدشات میں کس حد تک سچائی ہے تو انہوں نے کہا کہ حکومت نے طالبان کے ساتھ قید افرادکی فہرست انکے حوالے نہیں کی ہے ، اس سے قبل شب قدر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا یوسف شاہ نے کہا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان مزاکراتی عمل کامیابی کی جانب گامزن ہے ، پہلا مرخلہ رابطہ کاری تھا جو مکمل ہوچکا ہے دوسرا مرحلہ فریقین کو آمنے سامنے بٹھانے کا تھا ، اب فریقین کے جانب سے عملی اقدامات کا دور ہے ا، انہوں نے کہا کہ اب وقت آپہنچا ہے کہ مذاکراتی عمل کو عملی اقدامت کی جانب لے جایا جا سکیں، اور اب تک حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکراتی عمل کامیابی کی جانب گامزن ہے، حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ آئندہ اجلاس سے پہلے حکومت طالبان قیدیوں کو رہا کردیگا، انہوں نے مزیدکہا کہ طالبان قیدیوں کا تعلق صوبہ کے محتلف جس میں مہمند ایجنسی ، باجوڑ ایجنسی ، شبقدر ، وزیرستان ایجنسی اور ڈیرہ اسمعیل خان کے علاوہ دیگر حصوں سے ہے اب تک طالبان کا ایک قیدی بھی حکومت نے رہا نہیں کیا ہے ، آئندہ اجلاس سے پہلے دونوں فریقین اپنا اپنا ایجنڈہ لیکر آئنگے تاکہ اس پر نتائج آموز بحث کیا جاسکیں، بعض خارجی اور ملکی قوتیں یہ نہیں چاہتے کہ مذاکراتی عمل کامیاب ہو، مگر اس سلسلے میں حکومتی اور طالبا ن کی بہترین خکمت عملی سے ان لوگوں کے عزائم کامیاب نہ ہوسکیں ، اور یہی وجہ ہے کہ دہشت گردی کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہیں ایک سوال کے جواب میں مولانہ یوسف شاہ نے کہا کہ حکومت اور طالبان دونوں کی حواہش ہے کہ امن کا راستہ بات چیت کے زریعے اپنایا جائے، اور حوش اسلوبی کے ساتھ یہ مراحل طے کئے جاسکیں،انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت اور فوج کے درمیان مزاکراتی عمل پر اتفاق نظر آرہا ہے اور فوج اور حکومت اس سلسلے میں ایک سمت پر جا رہیں۔