شہریوں کے ٹیلیفون اورانٹرنیٹ ڈیٹامحفوظ رکھنے کا یورپی قانون کالعدم قرار،ڈیٹا محفوظ رکھنا نجی زندگی کے احترام کے بنیادی حق کی سنگین خلاف ورزی ہے،یورپی عدالت انصاف کا فیصلہ

منگل 8 اپریل 2014 20:36

شہریوں کے ٹیلیفون اورانٹرنیٹ ڈیٹامحفوظ رکھنے کا یورپی قانون کالعدم ..

لکسمبرگ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اپریل۔2014ء)یورپی عدالتِ انصاف نے سنگین جرائم کی تحقیقات میں مدد دینے کے لیے شہریوں کے ٹیلیفون اور انٹرنیٹ ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کے قانون کو کالعدم قراردیتے ہوئے کہاہے کہ ایسااقدام نجی زندگی کے احترام کے بنیادی حق کی سنگین خلاف ورزی ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لکسمبرگ کے ججوں نے اپنے اس تاریخی فیصلے میں کہا کہ کسی ٹھوس وجہ کے بغیر بڑے پیمانے پر شہریوں کا ٹیلی فون اور انٹرنیٹ ڈیٹا محفوظ رکھنا نجی زندگی کے احترام کے بنیادی حق کی سنگین خلاف ورزی ہے، یورپی عدالتِ انصاف نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آٹھ سال پہلے 2006ء میں طے ہونے والے اِن ضوابط میں ایسی حدود کی کمی ہے، جو عام شہریوں کو حکام کی سْن گْن سے محفوظ رکھ سکیں، عدالت کے مطابق اِن ضوابط کو دیکھ کر یہ تاثر ملتا ہے کہ نجی زندگیوں کی مستقل طور پر نگرانی کی جا رہی ہے، فیصلے میں کہا گیا کہ آئندہ بغیر شک و شبے والے مواصلاتی ڈیٹا کو محفوظ رکھنے کا اقدام زیادہ سے زیادہ محدود ہونا چاہیے، اس عدالتی فیصلے کے بعد اب یورپی یونین کی حکومتوں کو ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے سلسلے میں جلد از جلد ایسے نئے قوانین وضع کرنا پڑیں گے، جو دہشت گردی جیسے سنگین جرائم کو روکنے کے سلسلے میں معاون ثابت ہو سکیں، فیصلے کے بعد جرمن وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر نے صحافیوں کو بتایا کہ سنگین جرائم کی تحقیقات کے لیے ڈیٹا محفوظ رکھنا ضروری ہے اور آئندہ بھی اس کی ضرورت پڑے گی، ڈے میزیئر نے کہا کہ مخصوص حدود کے ساتھ نئے قوانین جلد از جلد وضع کرنا ہوں گے۔