سندھ اسمبلی ،سرکاری ہسپتالوں میں جدید سہولتوں کی فراہمی ،گیس کے کم پریشرکے مسئلے کے حل کیلئے قراردادیں منظور ،ہسپتالوں میں جدید میڈیکل ٹیکنالوجی، جان بچانے والی تمام ضروری دوائیں اور جدید آلات کیساتھ لیبارٹریز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے ،سیف الدین خالد

منگل 8 اپریل 2014 19:46

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اپریل۔2014ء) سندھ اسمبلی نے منگل کو دو قرار دادیں اتفاق رائے سے منظور کرلیں ، جن میں مطالبہ کیا گیا کہ سندھ میں تمام سرکاری اسپتالوں میں جدید سہولتیں اور دوائیں فراہم کی جائیں ، سانگھڑ میں گیس کے کم پریشر کامسئلہ حل کیا جائے ۔ پہلی قرار داد ایم کیو ایم کے رکن سیف الدین خالد نے پیش کی تھی ، جس میں سندھ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تمام سرکاری اسپتالوں میں جدید میڈیکل ٹیکنالوجی، جان بچانے والی تمام ضروری دوائیں اور جدید آلات کے ساتھ لیبارٹریز کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ صوبے کے عوام کو صحت کی بنیادی سہولتیں مہیا کی جاسکیں۔

قرارداد پر بحث کرتے ہوئے متعدد ارکان نے کہا کہ سرکاری اسپتالوں کی حالت بہت خراب ہے۔

(جاری ہے)

وہاں دوائیں نہیں ہوتی ہیں۔ صفائی کے مسائل ہیں۔ آپریشن ٹھیٹرز میں آلات نہیں۔ ڈاکٹرز ضرورت کے مطابق نہیں۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن امتیاز احمد شیخ نے تجویز دی کہ ضلعی سطح پر اسپتالوں کو چلانے کے لئے بورڈز تشکیل دئیے جائیں۔ جن میں منتخب ارکان پارلیمنٹ اور ماہرین شامل ہوں۔

وزیر پارلیمانی امور ڈاکتر سکندر میندھروں نے کہا کہ ایسی صورت حال نہیں ہے، جیسے بیان کی جارہی ہے۔ حکومت لوگوں کو صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے اہم اقدامات کررہی ہے۔ حکومت نے 50 سال کا منصوبہ بنایا ہے۔ اس منصوبے کے تحت ضلعی اسپتالوں میں تمام جدید سہولتیں میسر ہوں گی۔ کسی کو کراچی یا دوسرے بڑے شہر میں نہیں جانا پڑے گا۔ وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ محکمہ صحت میں دواؤں کی خریداری وزیر اعلیٰ سندھ نے خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کا حکم کیا ہے۔

اس کمیٹی میں ممتاز ڈاکٹرز اور سول سوسائٹی کے نمائندے شامل ہوں گے۔ اس سے نہ صرف کرپشن کا خاتمہ ہوگا بلکہ دواؤں کا معیار بھی بہتر ہوگا۔ سندھ اسمبلی میں مسلم لیگ (فنکشنل) کے رکن نند کمار کی قرارداد بھی اتفاق رائے سے منظور کرلی، جس میں مطالبہ کیا گیا کہ سانگھڑ میں گیس کے کم پریشر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے 6 انچ کی بجائے 8 انچ قطر کی گیس پائپ لائن بچھائی جائے۔