رینجرز نے غیر قانونی شکار کا الزام لگا کر چار بے گناہ افراد پر فائرنگ کی،پیپلزپارٹی کے رکن میر اللہ بخش تالپور کا نکتہ اعتراض ،واقعہ کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کرائی جائیگی ،کسی نے غلط کام کیا تو اس کیخلاف سخت ایکشن لیا جائیگا ،شرجیل میمن کی سندھ اسمبلی میں یقین دہانی

منگل 8 اپریل 2014 19:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔8اپریل۔2014ء) سندھ اسمبلی میں منگل کو پیپلز پارٹی کے رکن میر اللہ بخش تالپور نے نکتہء اعتراض پر بتایا کہ رینجرز نے غیر قانونی شکار کا الزام لگا کر چھاچھروں ضلع تھرپارکر میں چار بے گناہ افراد پر فائرنگ کی۔ انہوں نے اس فائرنگ کے واقعہ پر سخت احتجاج کیا اور ان اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا۔

وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے اس واقعہ کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کرائی جائے گی اور کسی نے غلط کام کیا ہے تو اس کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔

(جاری ہے)

چاہے اس کا تعلق رینجرز سے ہو یا کسی اور ادارے سے ہو۔ میر اللہ بخش تالپور نے بتایا کہ رینجرز اہلکاروں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے میرے بھتیجے اور ان کے دوست ہیں، جو ایک کھانے کی دعوت سے واپس آرہے تھے۔

رینجرز نے الزام لگایا ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر شکار کررہے تھے۔ اگر انہوں نے غیر قانونی شکار کیا ہے تو اس پر محکمہ جنگلی حیات کو کارروائی کرنے چاہیے۔ رینجرز کو کس نے اختیار دیا ہے کہ وہ بے گناہ لوگوں پر گولی چلائے۔ انہوں نے کہا کہ دو زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے۔ بے گناہ اور معصوم لوگوں پر بلا وجہ گولی چلانے والے رینجرز اہلکاروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے سخت کارروائی کی جائے۔