توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ، جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے ، وزیر اعظم نوازشریف

منگل 8 اپریل 2014 16:24

توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں ، جلد ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 8اپریل 2014ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان منصوبوں کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ضرورت ہے۔ وہ منگل کو پاک چین اقتصادی راہداری انفراسٹرکچر منصوبہ جات پر پیش رفت کے حوالے سے ایوان وزیراعظم میں جائزہ اجلاس سے خطاب کررہے تھے اجلاس میں وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سینئر سرکاری افسران بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ پاکستان میں چینی سرمایہ کار وں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے اور انہیں بہترین منافع ملے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وہ 9 سے 11 اپریل کو منعقد ہونے والے باؤ فورم برائے ایشیاء کے اپنے آئندہ دورہ چین کے دوران چینی قیادت کے ساتھ ان منصوبوں پر دونوں ممالک کے درمیان بات چیت بھی کریں گے۔ اجلاس کے دوران وزیر منصوبہ بندی نے وزیراعظم کو بتایا کہ چینی حکومت کے ساتھ منصوبوں کے لئے سرمائے کی فراہمی کے لئے فریم ورک معاہدہ کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔

وزیراعظم کو کراچی سے لاہور موٹروے منصوبے اور لاہور اسلام آباد موٹروے کے لئے بحالی پلان کی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ توانائی کے شعبہ کے منصوبے ملکی کی معیشت کے لئے نہایت اہم ہیں اور یہ حکومت کی اولین ترجیح ہیں۔ توانائی کے شعبہ کے منصوبوں بارے میں بریفنگ کے دوران وزیراعظم کو بتایا کہ گڈانی میں پاکستان پاور پارک کے لئے ماسٹر پلان مکمل کر لیا گیا ہے اور جیٹی اور انفراسٹرکچر کے لئے فزیبلٹی جون 2014ء تک مکمل ہو جائے گی۔

اجلاس کے دوران پورٹ قاسم میں 1320 میگاواٹ کے کوئلے سے چلنے والے بجلی منصوبہ جات (آئی پی پیز)، پاور چائنہ کی جانب سے گڈانی میں کوئلے سے چلنے والے 660 میگاواٹ کے منصوبوں، 1100 میگاواٹ کا کوہالہ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 873 میگاواٹ سکی کیناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 720 میگاواٹ کروٹ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، 3.5 ایم ٹی/اے کوئلے مائننگ پراجیکٹ تھر بلاک II ایس ای سی ایم سی، بہاولپور میں سولر پاور پارک، کراچی لاہور موٹروے، گوادر میں ایسٹ بے ایکسپریس وے اور گوادر میں 300 بستروں کے ہسپتال کی تعمیر سمیت ”ارلی ہارویسٹ“ منصوبہ جات کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔

متعلقہ عنوان :