پولیس یا دیگر امن و امان کی بحالی کے اداروں کو ماروائے عدالت قتل عام کی کوئی ہدایت نہیں کی گئی،شرجیل میمن ،پولیس اور رینجرز بہادری سے کام کررہی ہے، کراچی ٹارگٹڈ ایکشن کے بعد سینکڑوں ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا ہے،وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ

پیر 7 اپریل 2014 20:02

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل۔2014ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے پولیس یا دیگر امن و امان کی بحالی کے اداروں کو ماروائے عدالت قتل عام کی کوئی ہدایت نہیں کی گئی ہے۔ ہماری پولیس اور رینجرز اس شہر میں بہادری سے کام کررہی ہے اور انہوں نے کراچی ٹارگٹڈ ایکشن کے بعد سینکڑوں ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا ہے اور کئی پولیس مقابلوں میں نامی گرامی ٹارگٹ کلرز مارے گئے ہیں۔

وہ پیر کو سندھ اسمبلی میں ایوزیشن لیڈر سید فیصل سبزواری کے اٹھائے گئے نکتہ اعتراض پر ایوان میں بیان دے رہے تھے۔ شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کسی گنہگار کا بھی ماروائے قتل نہیں ہونا چاہیے۔ پولیس مقابلوں میں مارے جانے والے جرائم پیشہ عناصر کے قتل کو ماروائے عدالے قتل نہیں کہا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پولیس مقابلے لیاری سمیت پورے شہر میں ہوتے ہیں اور اگر کوئی پولیس پر گولی چلائے گا تو پولیس جواب میں ضرور اس پر گولی چلائے گی۔

صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ وزیر اعظم کی سربراہی میں امن و امان کے حوالے سے اجلاس گورنر ہاؤس میں منعقد ہوتے ہیں اس کے علاوہ وزیر اعلیٰ سندھ کی صدارت میں بھی امن و امان کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوتے ہیں۔ ان اجلاسوں میں صوبے بھر اور بالخصوص کراچی میں امن و امان کی صورت حال پر بریفنگ دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پولیس اور رینجرز اس شہر میں بہادری سے کام کررہی ہے اور انہوں نے کراچی ٹارگٹڈ ایکشن کے بعد سینکڑوں ٹارگٹ کلرز اور جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا ہے اور کئی پولیس مقابلوں میں نامی گرامی ٹارگٹ کلرز مارے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اور دیگر اداروں کے نوجوانوں کو بھی ٹارگٹ کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور جب کوئی ٹارگٹ کلرز گرفتار ہوتے ہیں تو انہوں نے اس کا اعتراف بھی کیا ہے۔