پولیوویکسین پلوانے والی ٹیموں پرحملے شرعاحرام ہیں،مفتی محمدنعیم،شکیل آفریدی جیسے عناصرنے پولیوکیخلاف مہم کومشکوک بنایا،ویکسینیشن ٹیموں پرحملوں میں بھارت ملوث ہے ،شیخ الحدیث جامعہ بنوریہ

پیر 7 اپریل 2014 19:28

پولیوویکسین پلوانے والی ٹیموں پرحملے شرعاحرام ہیں،مفتی محمدنعیم،شکیل ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل۔2014ء) جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے کہاکہ پولیوویکسین میں انسانی صحت کیلئے کوئی مضراشیاء شامل نہیں ہے اوریہ ویکسین بچوں کوزندگی بھرکی معذوری سے بچانے کے علاوہ دیگر کئی بیماریوں سے بچاتی ہے اس لئے جامعہ بنوریہ عالمیہ نے پاکستان میں سب سے پہلے شرعی نقطہ نظر سے اس حوالے سے فتویٰ دیااور عوام سے اپیل بھی کی کہ اپنے بچوں کوپولیوسے جیسی خطرناک بیماری سے بچانے پولیوویکسین ضرورپلوائیں۔

پولیوویکسین پلوانے والی ٹیموں پرحملے بھی شرعاحرام اوراس جرم کے مرتکب افرادگناہ کبیرہ کے مرتکب ہیں۔پیرکوجامعہ بنوریہ عالمیہ میں ٹی وی انٹرویوکے دروان مفتی محمدنعیم نے مزیدکہاکہ ماضی میں علماکرام کے تحقیق کرنے سے پہلے پولیو ویکسین پلوانے والی ٹیموں کیخلاف عام عوام اوربالخصوص دیہی علاقوں میں خدشات توپائے جاتے تھے لیکن نوبت یہاں تک نہیں پہنچی تھے کہ کبھی ان ٹیموں پرحملے ہوئے ہوں لیکن ڈاکٹر شکیل آ فریدی جیسے مکروہ عناصرنے ان خدشات کوتقویت دی اوراب عوام نے یہ پختہ یقین کرلیاہے کہ پولیوٹیمیں دراصل مغربی ایجنڈے پرکام کرنے اوران کیلئے جاسوسی کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سب سے پہلے جامعہ بنوریہ عالمیہ نے پولیوویکسین کے جائزہونے کافتویٰ دیا،ہم نے ملک کے نامورماہرین طب سے اس بابت معلومات حاصل کی اوراپنے طوربڑی لیبارٹریوں سے اس کی تحقیق کروائی جس کے بعدفتویٰ جاری کیااورعوام سے بھی اپیل کی کہ اپنے بچوں کوپولیوجیسی خطرناک بیماری سے بچانے کیلئے پولیوویکسین ضرورپلوائیں۔

انہونے مزیدکہاکہ پولیوویکسین پلوانے والی ٹیموں پرحملے شرعاحرام اوران کونقصان پہنچانے والے گناہ کبیرہ کے مرتکب ہیں۔مفتی محمدنعیم نے پولیوٹیموں پرحملوں میں بھارت کے ملوث ہونے پرتشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ حکومت کواس جانب سے توجہ دینی چاہیئے کیونکہ ہندوستان ہرمعاملے میں پاکستان کونقصان پہنچاناچاہتے ہے اورپولیوویکسین ٹیموں پرحملے کرکے عالمی سطح پرپاکستان کونقصان پہنچانے کیلئے پاکستانی بچوں کواس مہلک بیماری کاشکارکرناچاہتاہے ۔

یک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان سمیت پولیوکیخلاف عالمی سطح پرکام کرنے والی ٹیموں کوچاہئے کہ عوام کوترغیب دینے اورآگاہی مہم کیلئے اداکاروں ، کرکٹرزودیگرلوگوں کے بجائے علماکرام اورمذہبی طبقے سے کام لیں مساجدومدارس کے ذریعے اعلانات ہونے چاہئے کیوں علماکرام معاشرے میں اوربالخصوص دیہی علاقوں میں اثرورسوخ رکھتے ہیں اورعوام ان کی بات کوسنجیدگی سے لیتے ہیں اسی طرح جس علاقے میں ویکسین پلوانی ہوتوبجائے دوسرے علاقو ں سے لوگوں کولینے کے بجائے مقامی لوگ منتخب کئے جائیں جیسے اگرجامعہ بنوریہ میں ویکسین پلوانی ہوتوجامعہ بنوریہ کے ہی افراد کواس کیلئے ذمہ داری دی جانی چاہئے ۔

متعلقہ عنوان :