پرویز مشرف نے نواز شریف پر احسان کیا تھا ، اب نواز بھی احسان چکائینگے ، سید خورشید شاہ ،پرویز مشرف کیس کا اختتام بھی ریمنڈ ڈیوس معاملے جیسا ہوگا ، ، مذاکراتی عمل اورقیدیوں کی رہائی برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے ،اپوزیشن لیڈر ،حکومت ہمیں بے شک اعتماد میں نہ لیں ،معلومات تو فراہم کرسکتی ہے ،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی میڈیا سے گفتگو

پیر 7 اپریل 2014 19:24

پرویز مشرف نے نواز شریف پر احسان کیا تھا ، اب نواز بھی احسان چکائینگے ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7اپریل۔2014ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید شاہ نے کہاہے کہ سابق صدر پرویز مشرف نے نواز شریف پر احسان کیا تھا اب لگتا ہے نواز شریف بھی ان کا احسان چکائیں گے اور ان کی رائے میں پرویز مشرف کیس کا اختتام بھی ریمنڈ ڈیوس معاملے جیسا ہوگا ،طالبان سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی بار بار وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے ہدایات لیتی ہے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے کہا کہ عوام اور سیاسی جماعتوں نے حکومت کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا ہے، پیپلز پارٹی طالبان سے مذاکرات کامیاب دیکھنا چاہتی ہے تاہم طالبان نے فوج کو فریق بنایا ہے، حکومت کو چاہئے کہ وہ طالبان سے مذاکرات میں فوج کو اعتماد میں رکھے کیونکہ بداعتمادی سے نظام کو نقصان ہوگا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات کرنے والی حکومتی کمیٹی بار بار وزیراعظم اور وزیر داخلہ سے ہدایات لیتی ہے حالانکہ اسے کو بااختیار کیا جانا چاہئے۔خورشید شاہ نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ حکومت طالبان سے بلیک میل ہونے کے بجائے برابری کی بنیاد پر مذاکرات کرے، حکومت اب تک 39 طالبان قیدی چھوڑ چکی ہے تاہم مخالف فریق کسی کو رہا نہیں کررہا، سلمان تاثیر اور یوسف رضا گیلانی کے بیٹے رہا نہ ہوئے تو پیپلزپارٹی کہے گی یہ کیسے مذاکرات ہیں، ان کی رائے میں طالبان کو چھوڑنے کا فیصلہ حکومت کا ہے جب کہ امن زون کا مطالبہ ماننا خطرناک ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت ہمیں بے شک اعتماد میں نہ لیں لیکن اس سلسلے میں معلومات تو فراہم کرسکتی ہے۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ آصف زرداری نے جمہوریت بچانے کے لئے مل بیٹھنے کی پیش کش کی، چوہدری نثارعلی کو اس پیشکش کا خیر مقدم کرنا چاہئے تھا تاہم انہوں نے اس پیش کش کا خیر مقدم نہ کرکے اپنی سوچ واضح کردی کہ وہ نظام بگاڑنا چاہتے ہیں اور وہ میاں نواز شریف کو وزیر اعظم نہیں دیکھنا چاہتے۔

انہوں نے کہا ان کی جماعت خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کے فارورڈ بلاک کی حمایت نہیں کرے گی، عوام نے مینڈیٹ پارٹی کو دیا ہے اور فیصلوں کا اختیار بھی اسے ہی ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہاکہ مذاکراتی عمل اورقیدیوں کی رہائی برابری کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ فری زون کا مطالبہ خطرناک کھیل ہوگا۔ طالبان اپنے بندے رہا کراتے جارہے ہیں جبکہ ہمارا کوئی رہا نہیں ہوا۔خورشید شاہ نے کہاکہ حکومت کو مذاکرات میں زگ زیگ والا معاملہ نہیں رکھنا چاہیئے جوکچھ ہورہاہے اس پرہمیں بھی اعتماد میں لیا جائے۔