ایرانی پارلیمنٹ نے پاکستان کے ساتھ سیکورٹی معاہدے کی توثیق کردی،معاہدے کے تحت دونوں ممالک دہشت گردوں بارے معلومات کا تبادلہ کرسکیں گے،پارلیمنٹ نے اتفاق رائے سے منظورکیا، محافظوں کی رہائی کے بدلے ایک بھی قیدی نہیں چھوڑا،جان بچنے پر ایرانی صدرکی مبارکباد، باقی مغویوں کی بازیابی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے،حسن روحانی کا ٹوئیٹ

اتوار 6 اپریل 2014 23:18

ایرانی پارلیمنٹ نے پاکستان کے ساتھ سیکورٹی معاہدے کی توثیق کردی،معاہدے ..

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اپریل۔2014ء) ایران کی پارلیمنٹ نے انسداددہشت گردی کی کارروائیوں میں تعاون کی غرض سے پاکستان کے ساتھ سکیورٹی معاہدے کی توثیق کر دی ،دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون کے بارے میں اس معاہدے کو ایران کی پارلیمنٹ نے مشترکہ طور پر منظور کیا،میڈیارپورٹس کے مطابق اس معاہدے کے بعد دونوں ملک خطے میں سرگرم دہشت گرد گروہوں کے بارے میں معلومات کا تبادلہ بھی کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

معاہدے میں یہ بھی درج ہے کہ دہشت گردوں اور جرائم پشیہ عناصر کی شناخت، اس کا تعاقب اور ان کے خلاف کارروائیوں میں بھی دونوں ملک تعاون کریں گے،دونوں ملکوں میں تعاون بین الاقوامی پولیس کے قوانین اور دونوں ملکوں کے متعلقہ قوانین کے تحت ہوگا،ایران پارلیمان کے رکن سید حسین نقوی حسینی نے ایرانی خبررساں ادارے کو بتایا کہ یہ معاہدہ گزشتہ سال حکومت نے پارلیمنٹ میں پیش کیا تھا اور اس پر پارلیمان کی خارجہ امور کی کمیٹی اور قومی سلامتی کی مجلس میں بحث اور غور و خوض کے بعد پارلیمان میں توثیق کے لیے لایا گیا،ادھرایرانی وزیرخارجہ محمدجوادظریف نے میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ان کے سرحدی محافظوں کو پاکستانی سرزمین پر یرغمال بناکرجیش العدل نے اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کی ،انہوں نے کہاکہ ایران نے اپنی مددآپ کے تحت اپنے سرحدی محافظوں کوبازیاب کرایا،یرغمالیوں نے سیکورٹی گارڈزکو پاکستان کی حدودمیں ایرانی سرحد سے ملحقہ سرحد والے ایک علاقے میں رکھاتھاتاہم وہ بعض ناگزیر وجوہات کی بناء پر جگہ کا نام نہیں بتاسکتے ،انہوں نے کہاکہ یرغمالیوں نے براہ راست ایران کی حکومت سے کوئی مطالبہ نہیں کیااورنہ ہی سرحدی محافظوں کی رہائی کے بدلے جیش العدل کے کوئی قیدی رہاکیے گئے،ادھر ایرانی وزیرداخلہ عبدالرضا رحمانی نے اتوار کوسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر ایک ٹویٹ می ایرانی سرحدی محافظوں کی رہائی اورتہران پہنچنے کی تصدیق کی۔