بھارت میں عام انتخابات میں تھرپار سے ملحقہ راجھستان میں امیدواروں کی کامیابی اور ناکامی میں سندھ کے بڑے گدی نشینوں کا کردار اہمیت اختیار کر گیا ،سابق بھارتی وزیر خارجہ جسونت سنگھ سمیت دیگر امیدواروں نے کامیابی کے لئے سندھ کے گدی نشینوں سے رابطے کر لئے

اتوار 6 اپریل 2014 20:43

پنگریو (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اپریل۔2014ء) بھارت میں ہونے والے عام انتخابات میں تھرپار سے ملحقہ راجھستان صوبے میں امیدواروں کی کامیابی اور ناکامی میں سندھ کے بڑے گدی نشینوں کا کردار اہمیت اختیار کر گیا ہے اور سابق بھارتی وزیر خارجہ جسونت سنگھ سمیت دیگر امیدواروں نے اپنی کامیابی کے لئے سندھ کے گدی نشینوں سے رابطے کر لئے ہیں ایک رپورٹ کے مطابق راجھستان میں دولاکھ سے زائد سندھی ووٹرز آباد ہیں جن کے ووٹ کسی بھی امیدوار کی کامیابی یا ناکامی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں جسونت سنگھ نے ان ووٹرز کے ووٹ حاصل کرنے کے لئے سندھ کے دیگر بڑے گدی نشینوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے مریدوں وعقیدت مندوں کو حکم دیں کہ وہ جسونت سنگھ کو ووٹ دیں رپورٹ کے مطابق جسونت سنگھ نے سندھ کے بڑے گدی نشینوں سے اپنے لئے حمائت حاصل کر لی ہے جس کی وجہ سے اس کا پلڑا بھاری ہو گیا ہے اور عام انتخابات میں اس کی کامیابی کے واضح امکانات پیدا ہو گئے ہیں تھرپارکر سے ملحقہ بھارتی علاقے راجھستان میں سندھ کے بڑے گدی نشینوں کے مرید وعقیدت مند ووٹرز کی بڑی تعداد آباد ہے جو کہ اپنے مُرشدوں کے حکم کے مطابق ووٹ دیتے ہیں اگر سندھ میں مقیم ان کے مُرشد کسی امیدوار کی حمائت کا اعلان نہ کریں تو یہ ووٹرز اپنی مرضی کے کسی امیدوار کو ووٹ دیتے ہیں جسونت سنگھ نے سندھ کے بڑے گدی نشینوں سے حمائت حاصل کر کے اپنی کامیابی یقینی بنا لی ہے جس کی وجہ سے اس کے حریف امیدوار شدید پریشانی کا شکار ہیں راجھستان میں مقیم سندھ کے گدی نشینوں کے عقیدت مند و مرید اپنے مُرشدوں کے دیدار کے لئے سندھ آتے رہتے ہیں اور یہ سندھ کی سماٹ ذاتوں سے تعلق رکھتے ہیں ان باشندوں کے رشتہ دار تھرپارکر کے مختلف علاقوں میں مقیم ہیں معلوم ہوا ہے کہ جسونت سنگھ سندھ کے بڑے گدی نشینوں سے اپنے لئے حمائت حاصل کرنے کے بعد اپنی کامیابی کے حوالے سے بہت مطمئن ہیں جبکہ ان کے مخالفین کے چہرے پر ہوائیاں اُڑ رہی ہیں۔

متعلقہ عنوان :