افغانستان کی نئی خاتون اول لبنانی امریکی عیسائی ہو گی؟،اشرف غنی جیتے تو امریکا کے ساتھ سکیورٹی معاہدہ ممکن ہو جائے گا

ہفتہ 5 اپریل 2014 02:45

افغانستان کی نئی خاتون اول لبنانی امریکی عیسائی ہو گی؟،اشرف غنی جیتے ..

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔5اپریل۔2014ء) \'\'ہر کامیاب مرد کے پیچھے ایک عورت ہوتی ہے \'\' یہ مشہور ضرب المثل ہر کسی کے حوالے سے درست ہو یا نہ ہو لیکن آج پانچ اپریل کو افغانستان کے صدارتی انتخاب کے موقع پر صدارتی امیدوار اشرف غنی پر اس کے صادق آنے میں دیر نظر نہیں آرہی ہے۔ اشرف غنی کی کامیابی کی صوت میں امریکا اور افغانستان کے درمیان سیکورٹی سے متعلق معاہدے میں بھی کوئی رکاوٹ نہ رہے گی۔

العربیہ ٹی وی کے مطابق امکانی طور پر اشرف غنی افغانستان کے نئے صدر ہوں گے۔ ان کی اہلیہ لبنانی امریکن شہری جو کہ عیسائی خاتون ہیں ، اشرف غنی کی جیت کی صورت میں نہ صرف افغانستان کی خاتون اول بنیں گی بلکہ پہلی غیر مسلم خاتون اول کا اعزاز بھی انہیں ملے گا۔حامد کرزئی کے بعد افغانستان کی مسند صدارتی پر امکانی طور پر براجمان ہونے والے اشرف غنی صدارتی انتخاب میں ایک اہم امیدوار کے طور پر موجود رہے۔

(جاری ہے)

وہ امریکا سے فارغ التحصیل ماہر بشریات ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں خواتین نے بھی جتوانے کی پوری کوشش کی ہے۔ ایک طرف وہ امریکا سے فارغ التحصیل ، عالمی بنک کے سابق عہدیدار اور مغربی اقدار سے آگاہ ہیں دوسری جانب ان کی اہلیہ بھی لبنانی امریکی خاتون ہیں ، گویا سونے پہ سہاگہ ہے۔اشرف غنی کے بارے میں ایک چوبیس سالہ خاطرہ تاجم یار نے ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا \'\'میں نے چار سال پہلے ایک جوڑے کے بارے میں پڑھا اور میں نے اس شخص کو اس کے وسیع مطالعہ کی وجہ سے امیدوار کے طور پر ترجیح دی۔

\'\' مارچ میں صدارتی امیدوار نے یوم خواتین کے موقع پر کابل میں ایک ریلی منعقد کی تو ہزاروں خواتین نے اس میں شرکت کی۔امیدوار کی اہلیہ نے بھی مجمعے سے خطاب کیا۔ ایسا کابل میں کم ہی ممکن ہوا تھا۔ اشرف غنی طالبان کا اقتدار ختم ہونے کے بعد واپس افغانستان آئے تو وزیر خزانہ بنے ، انہیں افغانستان میں ڈاکٹر اشرف غنی کے طور پر جانا جاتا ہے۔

انہوں نے 2009 کے صدارتی انتخاب میں چار فیصد ووٹ حاصل کیے تھے۔ وہ ایک ربع صدی تک ملک سے باہر رہے ہیں۔ اس عرصہ میں اشرف غنی امریکا اور ڈنمارک میں تعلیم و تعلم سے متعلق رہے۔اشرف غنی کو عالمی بنک کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ میں بھی کام کرنے کا خوب موقع ملا، وہ مشرقی ایشیا اور جنوبی ایشیا میں خدمات انجام دیتے رہے ہیں۔ نائن الیون کے بعد اشرف غنی نے اپنے عہدے سے استعفی دیا اور افغانستان آگئے۔

صدر کرزئی نے انہیں اپنا سینئر ایڈوائزر کا عہدہ دیا۔اشرف غنی امریکا اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی ڈیل کے مضبوط حامی ہیں۔ انہوں نے اعلان کر رکھا ہے کہ اگر صدر بنائے گئے تو وہ اس معاہدے پر دستخط کر دیں گے۔ خیال رہے حامد کرزئی نے اس معاہدے پر دستخطوں سے انکار کر رکھا ہے۔ کرزئی کے بقول اس معاہدے کی صورت امریکی فوجیوں کو پختونوں کے گھروں کے اندر تک گھسنے کا موقع مل جائے گا۔

کرزئی اس چیز کو افغانستان اور پختونوں کی روایات سے متصادم سمجھتے ہیں لیکن اشرف غنی ان اقدار اور روایات کے اسیر نہیں بن سکتے۔ اسی لیے ان کی اہلیہ پہلی عیسائی خاتون اول ہوں گی وہ لبنانی اور امریکی شہری بھی ہیں۔ اسی لیے اشرف غنی کی کامیابی کے پیچھے ایک عورت کے ہونے کی ضرب المثل پوری ہونے کا امکان ہے۔

متعلقہ عنوان :