حکومت یا عوام ماموں بن گئے ؟، گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے 28ورلڈ ریکارڈ کی مانیٹرنگ کرنیوالوں کو اپنا نمائندہ تسلیم کرنے سے انکار کر دیا،ہمارے پاس گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ سے معاہدے کے ثبوت موجود ہیں ،آفیشلز کو کل پریس کانفرنس میں ویڈیو لنک پر لیں گے‘ وزیر تعلیم

جمعہ 4 اپریل 2014 23:11

حکومت یا عوام ماموں بن گئے ؟، گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے 28ورلڈ ریکارڈ ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اپریل۔2014ء) پنجاب یوتھ فیسٹول کے تحت بننے والے 28ورلڈ ریکارڈز کی مانیٹرنگ کرنے والے ججز کا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ سے وابستہ نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق پنجاب یوتھ فیسٹول کے تحت بننے والے 28ریکارڈ کی مانیٹرنگ کرنے والے ججز میں خاتون اینا تونیلا ماریہ اوریجا کا تعلق سپین جبکہ مرد جج اینڈرین کا تعلق انگلینڈ سے بتایا گیا تھا اور صوبائی وزیر کھیل رانا مشہود اور ڈی جی سپورٹس عثمان انور نے پریس کانفرنس میں دونوں نمائندوں کو ساتھ بٹھا کر بتایا تھاکہ یہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے نمائندے ہیں اور گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے پنجاب یوتھ فیسٹول سے پارٹنر شپ کی ہے ۔

نجی ٹی وی کے مطابق دونوں ججز بارے شک گزرنے پر لندن میں گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ سے رابطہ کیا گیا اور میڈیا مینیجر کی جانب سے جوابی ای میل کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ دونوں افراد کا گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کی ٹیم سے کوئی تعلق ہے اور نہ ہی گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے پنجاب یوتھ فیسٹول سے کوئی پارٹنر شپ کی ہے ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی کے مطابق صوبائی وزیر کھیل رانا مشہود نے کہا ہے کہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے نمائندے سے رابطہ کیا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گنیز ورلڈ معاہدے کے تحت پنجاب اسپورٹس فیسٹول کرایا گیا ۔ ججز کے فرائض سر انجام دینے والے دونوں افراد گنیز ورلڈ کی جانب سے گواہ کے طو رپر آئے تھے ۔ہمارے پاس گنیز ورلڈ ریکارڈ سے معاہدے کے ثبوت موجود ہیں اور آج پریس کانفرنس میں گنیز ورلڈ کے آفیشلز کو ویڈیو لنک پر لیں گے۔

متعلقہ عنوان :