مشرف کے معاملے میں آخری فیصلہ عدالت نے کرنا ہے ،حکومت نے مشرف سے معافی کا مطالبہ نہیں کیا ‘ خواجہ سعد رفیق ،ڈالر کی قیمت میں کمی سے مہنگائی نیچے آئی اور عوام کی قوت خرید میں اضافہ ہوا ہے ،حکومت پر دس ماہ میں کرپشن کاکوئی الزام نہیں لگا، وفاقی وزیر ریلوے

جمعہ 4 اپریل 2014 20:16

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔4اپریل۔2014ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کے معاملے میں آخری فیصلہ عدالت نے کرنا ہے ،حکومت نے مشرف سے معافی کا مطالبہ نہیں کیا ،جو عدالت ملک کے وزیر اعظم اور بڑے سے بڑے افسران کو بلا سکتی ہے وہ کسی اور کو کیوں طلب نہیں کر سکتی اوراس حوالے سے عدلیہ پر کوئی دباؤ نہیں ،ڈالر کی قیمت میں کمی سے مہنگائی نیچے آئی اور عوام کی قوت خرید میں اضافہ ہوا ہے ،مسلم لیگ (ن)حکومت پر دس ماہ میں کرپشن کاکوئی الزام نہیں لگا،ڈروں حملے بند ہو چکے ہیں اور طالبان بھی مذاکرات کی میز پر آ چکے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز گورنمنٹ سکول چاچو والی میں تقریب سے خطاب اور بعدا زاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ موجودہ حکومت نے عام انتخابات سے قبل عوام سے جو وعدے کئے تھے اسے وہ سب یاد ہیں ۔ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں حکومت ان وعدوں کی تکمیل کیلئے دن رات کوشاں ہے ۔ حکومت عوام کا معیار زندگی بلند کرنے کیلئے دن رات کوشاں ہیں ۔

ڈالر کی قدر میں کمی سے مہنگائی نیچے آئی اور عوام کی قوت خرید میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار کی لوٹ مار کی وجہ سے بد حالی کا شکار قومی ادارے اب پاؤں پر کھڑے ہو رہے ہیں۔ریلوے ملی تو کباڑ خانہ تھا جسے اب بحالی کی طرف گامزن کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اندرونی معامالات میں کوئی بیرونی مداخلت نہیں ہو رہی،یہ صرف اس وقت ہوتی ہے جب حکمران کمزورہوں اور انکی ٹانگیں کانپتی ہوں،،جب ہم نے کوئی گڑ بڑ ہی نہیں کی تو بیرونی دباؤکا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔

انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کا معاملہ عدالت میں ہے اور آخری فیصلہ عدالت نے کرنا ہے ۔ حکومت نے مشرف سے معافی کا مطالبہ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں ملک کا سب سے بڑا مسئلہ دہشتگردی اور لوڈ شیڈنگ ہے جس سے نجات پانے کے لئے حکومت دن رات کام کر رہی ہے ۔ طالبان مذاکرات کی میز پر آ گئے ہیں ،اگلے مرحلے میں کراچی ، خیبر پختوانخواہ اور اور بلوچستان میں امن قائم کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں چھاؤنیوں کی نہیں بلکہ یونیورسٹیاں بنانے کی ضرورت ہے، حکومت بلوچستان کا احساس محرومی دور کرنا چاہتی ہے اور اس کیلئے عملی اقدامات کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مشکل وقت میں سعودی عرب کی طرف سے امداد دینے پر انکے شکر گزار ہیں ، تاریخ گوا ہے کہ ماضی میں بھی برادر اسلامی ملک نے اسی جذبہ خیر سگالی کا اظہار کیا مگر بعض عناصر کو یہ بات ہضم نہیں ہو رہی۔