اسلام آباد میں کچی بستیوں کو گرا نے کے خلاف مسیحی برادری کا احتجاجی مظاہر ہ ،جی ایٹ سے نیشنل پر یس کلب اسلام آباد تک مارچ مطالبات منظو ر نہ ہو نے پر پارلیمنٹ کے گھیرؤ ا کا اعلان،جماعت اسلامی کے رہنماء کاشف چو ہدری ،جے سالک ،ایم این اے نفیسہ خٹک،سماجی کار کن فر زانہ باری اور جمیل کھو کھر کا خطاب

بدھ 2 اپریل 2014 20:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اپریل۔2014ء) نائب امیر جماعت اسلامی اسلام آباد محمد کاشف چو ہدری نے کہا ہے کہ مسیحی برادری نے قیام پا کستان سے لے کر آج تک ملک کی تعمیر و تر قی صفائی ستھرائی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے ۔حکو مت اسلام آباد میں کچی آبادیوں کو گرانے سے قبل متبادل انتظام کر یں تا کہ شہر میں انتظامی اور رہا ئشی مسائل پیدا نہ ہو ں ۔

انھوں نے کہا شہریوں کو رہا ئشی سہو لیات کی فرا ہمی فلاحی ریا ست کی بنیادی ذمہ داری ہے ۔مسیحی برادری کا اسلام آباد کی صفائی ستھرائی میں نمایاں کرادار ہے اسلام آباد انتظامیہ ان کو مالکانہ حقوق دے بجائے اس کے کہان کے سر سے چھت چھین لیا جا ئے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے نیشنل پر یس کلب اسلام آباد کے سامنے منعقدہ مسیحی برادری کے احتجاجی مظاہر ے سے خطاب کر تے ہو ئے کیا۔

(جاری ہے)

اس مو قع پر ممتاز مسیحی رہنماء وسابق وفاقی وزیرجے سالک ،پاکستان تحریک انصا ف کی ایم این اے نفیسہ خٹک ،سماجی کار کن فرزانہ باری ،جماعت اسلامی اہل کتاب ونگ کے صدر جمیل کھو کھر اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔کاشف چو ہدری نے کہا اسلام آباد کی کچی بستیوں میں بسنے والے ہزاروں اقلیتوں کو بے گھر نہ کیا جا ئے اگر کسی بستی کو گرانا ہے تو اس سے قبل مکینوں کو متبادل جگہ دی جا ئے ۔

انھوں نے کہا کچی آبادیوں کو گرانا بنیادی انسانی حقوق اور دستور پاکستا ن کی بھی پامالی ہے ۔جے سالک نے کہا اسلام آباد ہا ئی کو ر ٹ کی جا نب سے کچی آباد یوں کو گرا نے کی شدید الفا ط میں مذ مت کر تے ہو ئے اسے کچی آبادیوں کو گرانا بنیادی انسانی حقوق اور دستور پاکستا ن کی پامالی قرار دیا ہے ۔انھوں نے چیف جسٹس آف پاکستان تصدق جیلانی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسلام آباد میں بیس ،پچیس سال پرا نی قائم کچی بستیوں کو مسمار کر نے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے کر اس مسئلے کا از سر نو جا ئزہ لیں ۔

نفیسہ خٹک نے کہا ہم حکو مت سے مطا لبہ کر تے ہیں کہاسلام آباد کی کسی بستی میں اگر جرائم پیش افرد آکر آباد ہو ئے ہیں تو اُن کو گر فتار کر کے سزاء دینے کی بجا ئے بستیوں کو گرا کر ہزاروں مر د و خو اتین اور بچوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے ۔انھوں نے کہا اسلام آباد کی کچی بستیوں میں بسنے والے ہزاروں اقلیتوں کو بے گھر نہ کیا جا ئے اگر کسی بستی کو گرانا ہے تو اس سے قبل مکینوں کو متبادل جگہ دی جا ئے ۔

جمیل کھو کھر نے کہا کچی بستیوں کے مسائل کے حل ، نئی پیدا ہو نے والی صو رتحا ل پر غو راور آئندہ کے لا ئحہ عمل کے لیے جلد اسلام آباد کی سطح پر آل پا رٹیز کا نفرنس بھی بلا ئی جا ئے گی ۔انھوں نے کہا سی ڈی اے اور وزارت داخلہ کی غلط بر یفنگ کی وجہ سے یہ فیصلہ ہو ا ہے عدالت کچی آبادیوں کے مسماری کے فیصلے سے قبل ہمارے مو قف کو بھی سنے۔فرزانہ باری نے کہا اگر جرائم پیش افرد ان بستیوں میں آکر آباد ہو ئے ہیں تو اُن کو گر فتار کر کے سزاء دینے کی بجا ئے بستیوں کو گرا کر ہزاروں مر د و خو اتین اور بچوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے ۔