وزارت داخلہ نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست مسترد کر دی ،مشرف کے خلاف مختلف مقدمات کیسز زیر سماعت ہیں ، عدلیہ کے حکم کے بغیر ای سی ایل سے نام نہیں نکال سکتے ، وزار ت داخلہ ، سابق صدر کے وکیل فروغ نسیم کا سابق صدر کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کیخلاف عدالت سے رجوع کر نے کا فیصلہ، ہمارے پاس قانونی راستہ موجود ہے،وزارت داخلہ کیخلاف ہائی کورٹ سے رجوع کرینگے ضرور ت پڑی تو سپریم کورٹ جائینگے ، فروغ نسیم ۔ تفصیلی خبر

بدھ 2 اپریل 2014 20:39

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔2اپریل۔2014ء) وزارت داخلہ نے آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنر ل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی ای سی ایل سے نام نکالنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ پرویز مشرف کے خلاف مختلف مقدمات کیسز زیر سماعت ہیں ، عدلیہ کے حکم کے بغیر ای سی ایل سے نام نہیں نکال سکتے جبکہ سابق صدر کے وکیل فروغ نسیم نے سابق صدر کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کیخلاف عدالت سے رجوع کر نے کا فیصلہ کرلیا ہے ذرائع کے مطابق پرویزمشرف نے ای سی ایل سے نام نکالنے کیلئے سیکرٹری داخلہ کو درخواست دی تھی جس پر وزیر اعظم محمد نواز شریف نے آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے دو روز وفاقی وزراء ، قریبی رفقاء اور قانونی ماہرین سے مشاورت کی بدھ کو بھی وزیراطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشیدنے وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کی جس میں پرویز مشرف پر فرد جرم عائد ہونے اور ای سی ایل سے ان کے نام کے اخراج کے متعلق امور پر مشاورت کی گئی طویل مشاورت کے بعد وزارت داخلہ نے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی درخواست پر جوابی خط میں سندھ ہائی کورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں اعلیٰ عدلیہ کے حکم پر کیا گیا تھا لہذا وفاقی حکومت مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مجاز نہیں، وزارت داخلہ کے ایک سیکشن آفیسر کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ آپ کی درخواست کے جائزہ میں معلوم ہوا ہے کہ عدالتوں میں کریمنل کیسز زیر سماعت ہیں ، حکام کی طرف سے ہدایت کی گئی ہے کہ آپ کو آگاہ کیا جائے کہ آپ کی درخواست مسترد کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے وکلاء نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کیخلاف عدلیہ سے رجوع کر نے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ غیر ملکی میڈیاکو دیئے گئے انٹرویو میں فروغ نسیم نے حکومت کے اس خدشے کو یکسر رد کر دیا ہے کہ ان کے موکل ملک سے فرار ہونا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ بات تو بالکل ہی درست نہیں ہے۔

وجہ یہ ہے کہ اگر بھاگنا ہوتا تو وہ یہاں آتے ہی کیوں؟ مطلب یہ بات تو اسی سے واضح ہوجاتی ہے کہ وہ بھاگنا نہیں چاہ رہے۔پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے پر فروغ نسیم نے کہاکہ ہمارے پاس قانونی راستہ موجود ہے، ہائی کورٹ سے رجوع کرینگے ضرور ت پڑی تو سپریم کورٹ بھی جاسکتے ہیں حکومت کے اس خدشے پر کہ بیرون ملک جانے کے بعد عدالت کے طلب کرنے پر حکومت مشرف کو کیسے وطن واپس لائے گی؟ فروغ نسیم نے کہا کہ عدالت کے بلانے پر مشرف صاحب سو فیصد واپس آئیں گے اور اس کی دو وجوہات ہیں ایک تو یہ کہ مقدمہ اتنا کمزور ہے کہ بھاگنے کی کیا ضرورت ہے۔

دوسری یہ کہ وہ اپنا نام کلیئر کرانا چاہتے ہیں۔واضح رہے کہ آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں خصوصی عدالت نے سابق صدر کی بیرون ملک جانے کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں وفاقی حکومت نے ڈالا تھا وہی نکال سکتی ہے ادھر سندھ ہائی کورٹ نے بھی پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم دے رکھا ہے ۔