پی آئی اے سے بہتر تو ڈبلیو گیارہ ہے، رکن قومی اسمبلی عبدالوسیم

بدھ 2 اپریل 2014 16:30

پی آئی اے سے بہتر تو ڈبلیو گیارہ ہے، رکن قومی اسمبلی عبدالوسیم

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 2اپریل 2014ء) قومی ائیر لائن کی پرواز میں تاخیر روز کا معمول بن گئی ہے، اسی لیے قومی اسمبلی میں بھی اس کی کارکردگی پر خوب تنقید کی گئی۔رکن قومی اسمبلی عبدالوسیم کہتے ہیں کہ پی آئی اے سے بہتر تو کراچی کی ڈبلیو 11 منی بس ہے ، پی آئی اے کی فلائٹ منسوخ ہو جاتی ہے ، ڈبلیو گیارہ کی نہیں۔

با کمال لوگ لاجواب سروس،پی آئی اے کتنا ہی یہ نعرہ لگائے،لیکن قومی اسمبلی میں لاجواب سروس کا ایوارڈ تو کوئی اور ہی لے اڑا ،جی ہاں پی آئی اے کے طیاروں کو پیچھے چھوڑا ہے،کسی ائیر لائن نے نہیں بلکہ اپنی ڈبلیو گیارہ نے۔فراٹے بھرتی ڈبلیو گیارہ ،سڑکوں پر بڑی شان سے نکلتی ہے اور مسافروں کو منزل تک وقت پر پہنچاتی ہے، لیکن پی آئی اے کی پرواز مجال ہے کہ وقت پر اڑ جائے ،مسافروں کے نصیب میں یہ خوشی ذرا کم ہی ہوتی ہے،تاخیر پر تاخیر کی خبر مسافروں کے صبر کو آزماتی ہے،اسی لاجواب سروس کی شان میں آج قومی اسمبلی میں بھی قصیدے پڑھے گئے۔

(جاری ہے)

ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی عبدالوسیم نے کہا کہ پی آئی اے سے بہتر تو کراچی کی ڈبلیو 11 بس ہے ، پی آئی اے کی فلائٹ منسوخ ہو جاتی ہے ، ڈبلیو گیارہ کی نہیں،اگر پی آئی اے کی کارکردگی یہی رہی تو وقت دور نہیں کہ چنگ چی رکشے بھی اس دوڑ میں اسے پیچھے چھوڑ دیں۔