مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر وزیراعظم کی مشاورت،کوئی فیصلہ نہ ہوسکا، آئین کی بالا دستی کو ہر صورت ملحوظ خاطر رکھا جائے گا، نواز شریف

منگل 1 اپریل 2014 19:41

مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر وزیراعظم کی مشاورت،کوئی فیصلہ نہ ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اپریل۔2014ء) وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دینے سے متعلق فیصلہ موٴخر کر دیا گیا۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ آئین کی بالا دستی کو ہر صورت ملحوظ خاطر رکھا جائے گا۔سابق صدر پرویز مشرف کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لیے وزیر اعظم نواز شریف نے پارٹی کے سینئر رہنماوٴں سے مشاورت کی۔

ان رہنماوٴں میں چوہدری نثار، خواجہ آصف، پرویز رشید، سردار مہتاب عباسی، احسن اقبال اور دیگر شامل تھے۔اجلاس میں شریک ایک رہنما نے بتایا ہے کہ اجلاس کا ایک نکاتی ایجنڈا تھا اور وہ تھا پرویز مشرف سے متعلق۔ ذرائع کے مطابق شرکاء کی ا کثریت نے پرویز مشرف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی مخالفت کی اور موٴقف اختیار کیا کہ پرویز مشرف کو سزا دے کر آئین شکنی کا باب بند کیا جا سکتا ہے اور اگر انہیں باہر جانے کی اجازت دے دی گئی تو ڈیل کی باتیں سامنے آئیں گی اور حکومت کے لیے دفاع کرنا مشکل ہو گا۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ یہ بھی تجویز دی گئی کہ اگرپرویز مشرف قوم سے معافی مانگیں تو ان کا نام ای سی ایل سے نکالنے پر غور کیا جائے،چند ارکان کی یہ رائے تھی کہ ملک کو درپیش چیلنجز پر بھرپور توجہ دینے کے لیے پرویز مشرف کا باب بند کر دیا جائے، اب عدالت نے معاملہ حکومت پر چھوڑ دیا ہے اس لیے ان کا نام ای سی ایل سے ہٹا دیا جائے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملکی مفادات اولین ترجیحات ہیں، قانونی کی حکمرانی ہو گی تو ملک ترقی کر سکتا ہے،پاکستان میں آزاد عدلیہ موجود ہے، اس کے فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔

ارکان کی آراء سن کر وزیر اعظم نواز شریف نے شام کو دوبارہ مشاورت کرنے کا اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق اس دوران وزیر اعظم دیگر فریقین کے ساتھ مشاورت کریں گے جس کے لیے آرمی چیف جنرل راحیل شریف،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام وزیر اعظم ہاوٴس پہنچ گئے۔

متعلقہ عنوان :