قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے پارلیمنٹ لاجز غیر اخلاقی سرگرمیاں کا اجلاس ،آئی بی نے جمشید دستی کے جھوٹ کا پول کھول دیا ، جمشید دستی کا خانساماں جس عورت کو 30جنوری کوپارلیمنٹ لاجز لایا تھا وہ بیوی نہیں کوئی پروفیشنل خاتون ہے ، آئی بی نے کمیٹی کو تحقیقات سے آگاہ کردیا، جمشید دستی کی فراہم کردہ سی ڈی کی وڈیو میں بھی کوئی رکن اسمبلی دکھائی نہیں دیا وڈیومیں دکھائی دینے والی تین شخصیات کی تلاش کی ذمہ داری اور سدرہ نامی خاتون کے بارے مکمل ریکارڈ آئی بی سے طلب کر لیا۔ چیئرمین کمیٹی شیخ روحیل اصغر کی میڈیا کوان کیمرہ اجلاس کی بریفنگ

منگل 1 اپریل 2014 19:10

قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے پارلیمنٹ لاجز غیر اخلاقی سرگرمیاں ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1اپریل۔2014ء) قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے پارلیمنٹ لاجز غیر اخلاقی سرگرمیاں کا ان کیمرہ اجلاس ،آئی بی نے جمشید دستی کے جھوٹ کا پول کھول دیا ، جمشید دستی کا خانساماں جس عورت کو 30جنوری کوپارلیمنٹ لاجز لایا تھا وہ بیوی نہیں کوئی پروفیشنل خاتون ہے ، آئی بی نے کمیٹی کو تحقیقات سے آگاہ کردیا۔ جمشید دستی کی فراہم کردہ سی ڈی کی وڈیو میں بھی کوئی رکن اسمبلی دکھائی نہیں دیا وڈیومیں دکھائی دینے والی تین شخصیات کی تلاش کی ذمہ داری اور سدرہ نامی خاتون کے بارے مکمل ریکارڈ آئی بی سے طلب کر لیا۔

قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے پارلیمنٹ لاجز غیر اخلاقی سرگرمیاں کا ان کیمرہ اجلاس منگل کوچیئرمین شیخ روحیل اصغر کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں رکن اسمبلی جمشید دستی کے پارلیمنٹ لاجز میں غیر قانونی سرگرمیوں بارے الزامات اور فراہم کردہ ثبوتوں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آئی بی کے حکام کی کمیٹی کو بھجوائی گئی رپورٹ پر بھی غور کیا گیا۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کمیٹی کے چیئرمین شیخ روحیل اصغر نے بتایا کہ اجلا س میں جمشید دستی کے حوالے سے سیکیورٹی اہلکاروں کی شکایت کا جائزہ لیا گیا۔ انہو ں نے بتایا کہ جمشید دستی کے حوالے سے سیکیورٹی اہلکاروں کی شکایت کا واقعہ قومی اسمبلی اجلاس سے قبل 30 جنوری کو پارلیمنٹ لاجز میں پیش آیا۔ جبکہ جمشید دستی نے اس کے بعد ہونے والے قومی اسمبلی اجلاس میں پارلیمنٹ لاجز میں غیر اخلاقی سرگرمیوں کا معاملہ اٹھایا۔

انہو ں نے بتایا کہ جمشید دستی کی طرف سے آگاہ کیا گیا تھا کہ پارلیمنٹ لاجز میں جمشید دستی کا خانساماں جس خاتون لایا تھا اور سیکیورٹی اہلکاروں کے روکنے پر تنازعہ ہوا وہ اس کے خانساماں نوید کی بیوی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کمیٹی نے آئی بی حکام سے مدد کیلئے کہا تھا جس پر آئی بی حکام نے بتایاہے کہ جمشید دستی کے خانساماں کے ساتھ پارلیمنٹ لاجز آنے والی خاتون کا نام سدرہ ہے اور وہ راولپنڈی صدر کی رہائشی ہے ۔

سدرہ نامی خاتون جمشید دستی کے خانساماں نوید کی بیوی نہیں بلکہ ایک پروفیشنل خاتون ہے ۔ آئی بی کو مکمل تحقیقات اور سدرہ نامی خاتون کا فون ریکارڈ کمیٹی کو فراہم کرنے کے لئے کہا گیا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ جمشید دستی کی فراہم کردہ سی ڈی دیکھنے کے بعد کمیٹی نے اس ویڈیو میں کسی بھی رکن پارلیمنٹ کی موجودگی نہ ہونے پر متفق ہے تاہم جن تین شخصیات کو اس ویڈیومیں دیکھا گیا ہے ان کی تلاش کے لئے آئی بی حکام کو ذمہ داری دی گئی ہے۔

کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں خصوصی دعوت پر مزید اراکین اسمبلی کو دعوت دی گئی ہے تاکہ وہ اپنی معلومات سے کمیٹی کو آگاہ کر سکیں۔ چیئرمین کمیٹی روحیل اصغر نے بتایا کہ کمیٹی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کے بعد آئندہ کیلئے ایسے واقعات کے تدارک کیلئے اپنی سفارشات قومی اسمبلی میں پیش کریگی۔