مشرف عدالت میں پیش نہ ہوتے تو گرفتارکرکے لاتے،اکرم شیخ،سابق صدرنے عدالت میں پیش ہوکربہادری دکھائی،دس ،پندرہ دن دیں کیس کو مکمل کرلیں گے،چیف پراسیکیوٹراکرم شیخ کی میڈیاسے بات چیت

پیر 31 مارچ 2014 21:49

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2014ء) سابق صدرجنرل ریٹائرڈپرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں چیف پراسیکیوٹراکرم شیخ نے کہاہے کہ اگر ملزم عدالت میں پیش نہ ہوتے توانہیں گرفتارکرکے لایاجاتا،مشرف نے عدالت میں پیش ہوکر بہادری دکھائی،سابق صدرہمیں دس سے پندرہ دن دے دیں ہم اس کیس کومکمل کرلیں گے،پیر کو نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں چیف پراسیکیوٹراکرم شیخ نے کہاکہ پرویز مشرف کے بارے میں صرف وہی کہا جو قانون کہتا ہے، انہوں نے کہاکہ دنیا کی نظریں آج پاکستان پر لگی تھیں ،فرد جرم عائد کرکے نئی تاریخ رقم کی گئی ہے،مشرف کے خلاف صاف شفاف ٹرائل جاری ہے کسی بھی موقع پر اس میں حکومت کی جانب سے کوئی مداخلت نہیں کی گئی اورنہ میں نے اسے انا کا مسئلہ بنایاہے ، انہوں نے کہا کہ احمد رضا قصو ری کی جانب سے ذاتی حملے کے جواب میں کچھ نہیں کہوں گا اورنہ ہی میں اپنی کوئی ذاتی بات میڈیا میں لاوں گا،انہوں نے کہاکہ اگر پرویز مشرف عدالت میں پیش نہ ہوتے توانہیں گرفتارکرکے لایاجاتا،اس سے پہلے انہوں نے کئی مرتبہ عدالت سے استثنی لیا اوردوسے زائد مرتبہ عدالت نے بھی انہیں استثنی دیا،انہوں نے کہاکہ پرویز مشرف نے ایک نہ ایک دن عدالت میں پیش ہونا ہی تھا اگر پہلے ہوجاتے تو آج تک شاید کیس کا فیصلہ ہوچکاہوتا،ایک اورسوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ مشرف کہتے ہیں کہ وہ 44سال تک دنیا کی طاقتورفوج کے جرنیل رہے مگر افسوس کہ وہ تین ماہ تک اے ایف آئی سی میں بیماری کا بہانہ کرکے چھپے رہے ،ان کی بیماری اتنی نہیں تھی جتنی عدالت کو بتائی جاتی رہی ،انہوں نے کہاکہ بالاآخر پرویزمشرف نے عدالت میں پیش ہوکر بہادری دکھادی ،ا ن کی بہادری دیکھ کرمجھے خوشی ہوئی ،ان کا کہنا تھا کہ سابق صدرہمیں دس سے پندرہ دن دے دیں ہم اس کیس کومکمل کرلیں گے کیونکہ یہ کیس دس سے پندرہ دنوں سے زیادہ کا نہیں ہے ۔