سندھ اسمبلی ،ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم میں اضافہ کردیا گیا

پیر 31 مارچ 2014 19:31

سندھ اسمبلی ،ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم میں اضافہ کردیا ..

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2014ء) سندھ اسمبلی نے پیر کو ایک بل کی اتفاق رائے سے منظوری دے دی، جس کے تحت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر جرمانے کی رقم میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ یہ بل پراونشل موٹر وہیکل (ترمیمی) بل 2014 کہلائے گا، جس کے ذریعہ پراونشل موٹر وہیکلز آرڈی ننس 1965 میں متعدد ترامیم کی گئیں۔ وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے اس بل کی افادیت بتاتے ہوئے کہا کہ بڑی تعداد میں پبلک سروس کی گاڑیاں انتہائی خراب اور غیر محفوظ حالت میں سڑکوں پر چل رہی ہیں اور قوانین کی خلاف ورزی پر موجودہ جرمانے بہت کم ہیں۔

جرمانوں میں اضافے اور قانون پر اس کی روح کے مطابق عمل کرانے کے لیے یہ ترامیم ضروری تھیں۔ بل کے تحت مقررہ حد سے زیادہ رفتار سے گاڑی چلانے پر 400 روپے، زیادہ مسافر بٹھانے پر 300 روپے، ٹریفک سنگنلز کی خلاف ورزی پر 400 روپے، پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیوں میں سامان کی اوور لوڈنگ پر 1000 روپے، ممنوعہ علاقوں میں اوور ٹیکنگ پر 300 روپے، ایمرجنسی گاڑیوں کے لئے رکاوٹ پیدا کرنے پر 300 روپے، دیگر گاڑیوں کا راستہ روکنے پر 300روپے، مقررہ حد سے سامان گاڑیوں سے باہر نکلا ہونے پر 1000 روپے، مناسب لائٹس کے بغیر ڈرائیونگ پر 500 روپے، سڑک کے غلط سمت چلنے پر 500 روپے، ٹریفک سنگنلز پر عمل درآمد نہ کرنے پر 300 روپے، ریلوے ٹریک کو غلط جگہ سے کراس کرنے پر 400 روپے، گاڑیوں کے بہت زیادہ قریب سے گزرنے یا کٹ مارنے پر 150 روپے، ٹنٹیڈ اور کورڈ شیشوں کے ساتھ ڈرائیونگ پر 1000 روپے، قطار کو توڑ کر آگے نکلنے پر 400 روپے، دیگر ٹریفک کے لئے ہیڈ لائٹس کم نہ کرنے پر 300 روپے، ون وے اسٹریٹ پر غلط سمت ڈرائیونگ کرنے پر 150 روپے، انڈیکیٹرز کے غلط استعمال کرنے پر 300 روپے، ممنوعہ علاقوں میں گاڑی چلانے پر 150 روپے، سامان کو غیر مناسب طریقے سے لوڈ کرنے پر 1000 روپے، لائٹنگ آروز کا خیال نہ رکھنے پر 150 روپے، ٹریفک میں رکاوٹ پیدا کرنے پر 300 روپے، لوسائن پر عمل نہ کرنے پر 150 روپے، ممنوعہ جگہ پر گاڑی موڑنے پر 500 روپے، زیر تربیت ڈرائیور کو تحفظ نہ دینے پر 300 روپے، بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانے پر 300 روپے، اسکول بس کے لیے اسٹاپ مہیا نہ کرنے پر 1000 روپے، پیدل چلنے والے کو راستہ نہ دینے پر 300روپے، بے ہنگم اور غفلت سے گاڑی چلانے پر 500روپے، ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑی چلانے پر 500 روپے، انشورنس کوریج کے بغیر گاڑی چلانے پر 500 روپے، خراب اسپیڈو میٹر کے ساتھ گاڑی چلانے پر 150 روپے، مسافروں کو خطرناک حالت میں سفر کرانے پر 1000 روپے، خطرناک طریقے سے دروازہ کھولنے پر 300 روپے، لین کا غیر مناسب استعمال کرنے پر 150 روپے، سائلنس زون میں ہارن بجانے پر 450 روپے، غلط طریقے سے یوٹرن کرنے پر 1000 روپے، لائسنس پیش نہ کرنے پر 300 روپے، فٹنس سرٹیفکٹ کے بغیر یا غیر کارآمد سرٹیفکٹ کے ساتھ گاڑی چلانے پر 2000 روپے، مقررہ حد سے زیادہ وزن اٹھا کر گاڑی چلانے پر 300 روپے، پریشر یا میوزیکل ہارن اور فینسی لائٹس کے استعمال کرنے پر 1000 روپے، ٹریفک پولیس کے روکنے کے باوجود نہ رکنے پر 300 روپے، غیر محفوظ حالات میں گاڑی استعمال کرنے پر 500 روپے، قوانین/ کوائف کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گاڑی چلانے پر 500 روپے، دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر 1000 روپے، بچوں کی ڈرائیونگ پر 500 روپے، ایک قانون کی بار بار خلاف ورزی کرنے پر 2000 روپے، روٹ پرمٹ کے بغیر یا زائد المعیاد روٹ پرمٹ کے ساتھ گاڑی چلانے پر 2000 روپے اور غیر رجسٹرڈ گاڑی چلانے پر 500 روپے جرمانہ وصول کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ موٹر وے پولیس کی طرح سندھ میں بھی چالان کرنے والے ٹریفک وارڈن کو چالان کی رقم کا 30 یا40 فیصد ادا کیا جائے۔ اس طرح وہ ایمانداری سے چالان کرے گا اور ٹریفک قوانین پر سختی سے عمل درآمد ہوگا۔ شرجیل انعام میمن کی اس تجویز سے ایوان نے اتفاق کیا اور اسپیکر نے کہا کہ اس حوالے سے آئندہ قانون میں ترمیم کی جائے۔

متعلقہ عنوان :