سندھ میں بے نظیر بھٹو شہید یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام جاری رہے گا،ڈاکٹر سکندر میندھرو ، تربیت حاصل کرنے والے تمام نوجوانوں کا ریکارڈ اور رابطہ نمبر محفوظ کر لیے گئے ہیں ،وزیر پارلیمانی امور سندھ

پیر 31 مارچ 2014 19:25

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31مارچ۔2014ء) سندھ کے وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا ہے کہ سندھ میں بے نظیر بھٹو شہید یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام جاری رہے گا ۔ سندھ ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی ( سٹیوٹا ) ڈیپارٹمنٹ نے ایک ایسا پروگرام وضع کر لیا ہے ، جس کے تحت تربیت حاصل کرنے والے تمام نوجوانوں کا ریکارڈ اور رابطہ نمبر محفوظ کر لیے گئے ہیں ۔

ان نوجوانوں کے ساتھ اس وقت تک رابطہ اور مشاورت جاری رہتی ہے ، جب تک انہیں روزگار حاصل نہیں ہو جاتا وہ اپنا کوئی کام نہیں شروع کر دیتے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو سندھ اسمبلی میں سٹیوٹا سے متعلق وقفہ سوالات کے دوران متعدد ارکان کے تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سٹیوٹا میں تین اداروں کو ضم کیا گیا ہے۔

ان میں محکمہ تعلیم کا ٹیکنکل ایجوکیشن ونگ، محکمہ محنت و افرادی قوت کا مین پاور اینڈ ٹریننگ ونگ اور محکمہ سماجی بہبود کے سوشو اکنامک سینٹرز سٹیوٹا میں ضم کئے گئے ہیں۔ ان کے مجموعی طور پر 3689 ملازمین کو بھی ضم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تربیت یافتہ نوجوانوں کا ریکارڈ موجود ہیں۔ اب ہم نے یہ سلسلہ شروع کیا ہے کہ داخلہ لینے والے نوجوانوں کے فون نمبرز حاصل کرلیتے ہیں اور ہر تھوڑے تھوڑے وقفے کے بعد ان سے رابطہ کرکے پوچھتے رہتے ہیں کہ انہیں کوئی بھی روزگار ملا ہے یا انہوں نے اپنا کوئی کاروبار شروع کیا ہے۔

اگر انہوں نے کچھ نہیں کیا ہوتا تو ہم انہیں مشاورت فراہم کرتے رہتے ہیں اور اگر ہمارے پاس کوئی جاب ہوتی ہے تو ہم انہیں آگاہ کرتے ہیں، ہم سرٹیفکٹ سے لیکر ڈگری کورسز کراتے ہیں ۔ زیادہ تر نوجوان پرائیویٹ اداروں میں تربیت حاصل کرتے ہیں انہیں وظیفہ ہم دیتے ہیں۔ ان کی انٹرن شپ کے لیے بھی ہم کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سٹیوٹا میں شہید بینظیر بھٹو یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت 2009 سے جولائی 2013 تک29541 نوجوانوں کو تربیت دی گئی۔

مختلف ذرائع سے حاصل ہونے والی رپورٹس کے مطابق ان میں 30 سے 35 نوجوانوں کو سرکاری اور نجی شعبوں میں روگار مل گیا ہے۔ کچھ نوجوانوں نے اپنا کام بھی شروع کردیا ہے۔ ان میں سے کچھ نوجوان بیرون ملک گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو یوتھ ڈویلپمنٹ پروگرام میں ان نوجوانوں کو ترجیعی دی جاتی ہے، جن کے خاندان کی آمدنی غربت کی لکیر سے نیچے ہو۔ ہر بے روزگار خاندان میں سے ایک نوجوان کو لیا جاتا ہے۔ خواتین امیدواروں کو بھی ترجیحی دی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :