حکومتی کمیٹی اور طالبان کے درمیان براہِ راست مذاکرات میں کسی کی طرف سے کوئی مطالبہ سامنے نہیں آیا ، مولانا یوسف شاہ

پیر 31 مارچ 2014 16:53

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 31مارچ 2014ء) طالبان کے مذاکراتی کمیٹی کے رکن مولانا یوسف شاہ نے کہا ہے کہ حکومتی کمیٹی اور طالبان کے درمیان براہِ راست مذاکرات میں کسی کی طرف سے کوئی مطالبہ سامنے نہیں آیا بلکہ طالبان نے مبینہ طور پر حکومت کے زیر حراست غیر عسکری افراد جس میں خواتین اور بچے شامل ہیں کی رہائی کی تجویز دی تھی۔برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کے دور ان جب پوچھا گیا کہ طالبان نے آخر ایسے کیا مطالبات کیے ہیں تو مولانا یوسف شاہ نے کہاکہ حکومتی اور طالبان شوریٰ کی پہلی ملاقات میں کسی جانب سے کوئی مطالبات سامنے نہیں رکھے گئے تاہم طالبان نے پہلے سے ایک تجویز یہ دی تھی کہ غیر عسکری افراد جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں انھیں رہا کر دیا جائے۔

حکومت اور پاکستان فوج کی جانب سے طالبان کی اس تجویز پر یہ رد عمل آچکا ہے کہ ان کی تحویل میں کوئی خواتین اور بچے نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

طالبان کا کہنا ہے کہ اس بارے میں اعلیٰ سطح پر تحقیقات کی جانی چاہئیں مولانا یوسف شاہ نے کہاکہ وزیر داخلہ سے انھوں نے کہا ہے کہ اب عملی اقدامات کا وقت ہے اور اس میں پیش رفت ہونی چاہیے جس پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک دو روز میں وزیر اعظم میاں نواز شریف سے اس بارے میں بات چیت ہوگی جس میں فیصلے کیے جائیں گے۔

مولانا یوسف شاہ سے جب جنگ بندی کے بارے میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ طالبان اور حکومت کے ساتھ تمام امور پر بات چیت ہوئی ہے اور اس میں بہتری آئے گی۔انھوں نے کوئی واضح جواب نہیں دیا تاہم ان کا کہنا تھا کہ حالات بہتر ہو جائیں گے۔ انھوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ آیا جنگ بندی میں توسیع کر دی گئی ہے اور یا طا لبان اس بارے میں اپنا موقف خود بیان کریں گے۔

متعلقہ عنوان :