خیبر پختوانخواہ کے سینئر صوبائی وزیر سراج الحق جماعت اسلامی کے پانچویں امیر منتخب ہو گئے ،جماعت اسلامی کی مجلس شورٰی کے اجلا س میں سراج الحق ،لیاقت بلوچ اور سیدمنورحسن کے نام تجویز کیے گئے تھے،30759 ارکان بیلٹ پیپر جاری کئے گئے، 25533نے حق رائے دہی استعمال کیا ۔ اپ ڈیٹ

اتوار 30 مارچ 2014 20:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2014ء) جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما و خیبر پختوانخواہ کے سینئر صوبائی وزیر سراج الحق جماعت اسلامی کے پانچویں امیر منتخب ہو گئے ۔ ناظم انتخابات جماعت اسلامی پاکستان عبدالحفیظ احمد نے امیر العظیم اور نذیر احمد جنجوعہ کے ہمراہ منصورہ آڈیٹوریم میں پر ہجوم پریس کانفرنس میں نو منتخب امیر کے نام کا اعلان کیا ۔

عبدالحفیظ احمد نے بتایا کہ جماعت اسلامی پاکستان ایک دستور ی جماعت ہے جس کے امیر کا ہر پانچ سال بعد انتخاب ہوتاہے اور اراکین جماعت خفیہ رائے دہی کے تحت امیر کا انتخاب کرتے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان کے امیرسیدمنورحسن کی مدت امارت اپریل میں ختم ہورہی ہے ۔جنوری 2014 ء میں منعقدہ جماعت اسلامی کی مجلس شورٰی کے اجلا س میں ارکان کی سہولت کے لیے شورٰی نے سراج الحق ،لیاقت بلوچ اور سیدمنورحسن کے نام تجویز کیے تھے ۔

(جاری ہے)

جماعت اسلامی پاکستان کے کل ارکان 31301 ہیں جن میں 30759 ارکان کو یکم مارچ کو بیلٹ پیپر جاری کیے گئے جنہوں نے پرچہ ہائے رائے دہی پر کر کے 28 مارچ کو مرکز جماعت میں پہنچا دیئے ۔کل 25533 بیلٹ پیپر واپس موصول ہوئے ۔ شرح انتخاب 85 فیصد رہی ۔سراج الحق 5 دسمبر 1962 ء کو ثمر باغ ضلع دیر میں پیدا ہوئے ۔ وہ 1988 ء سے 1991 ء تک اسلامی جمعیت طلبہ کے ناظم اعلیٰ رہے ۔

انہوں نے یونیورسٹی آف پشاور سے ایم اے پولیٹیکل سائنس کیا ۔ وہ 2002 میں صوبائی اسمبلی خیبر پی کے، کے ممبرمنتخب ہوئے ۔ انہوں نے ڈمہ ڈولہ مدرسہ پر ڈرون حملہ کے خلاف احتجاجاً اسمبلی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ 2013 ء میں وہ ممبر صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے ۔ اس وقت وہ صوبہ خیبر پختونخوا میں سینئر وزیر کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔ سراج الحق کی درویش صفت طبیعت اور مجاہدانہ اوصاف کی بدولت تحریکی اور عوامی حلقوں میں ان کو ایک منفرد مقام حاصل ہے ۔وہ 2003 میں جماعت اسلامی صوبہ سرحد کے امیر بنے ، 2009 ء میں جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر کی ذمہ داری سونپی گئی ۔انہوں نے صوبہ سرحد میں متحدہ مجلس عمل کی حکومت میں موثر کردار کیا جس کے اپنے اور بیگانے سب معترف ہیں ۔