جماعت اسلامی نے ”وزیر اعظم یوتھ لون اسکیم“ کے تحت سود پر قرضے دینے کے خلاف تحریک التواء قومی اسمبلی میں جمع کرا دی

اتوار 30 مارچ 2014 19:37

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2014ء) جماعت اسلامی پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی اسمبلی شیر اکبر خان ،صاحبزادہ طارق اللہ ،صاحبزادہ محمد یعقوب اور خاتون ممبر محترمہ عائشہ سید نے ”وزیر اعظم یوتھ لون اسکیم“ کے تحت سود پر قرضے دینے کے خلا ف تحریک التواء قومی اسمبلی میں جمع کرا دی ہیں ہے ۔تحریک التواء قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط مجریہ 2007ء کے قاعدہ 109 کے تحت جمع کرائی گئی ہے۔

تحریک التواء میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم پاکستان کے نام سے منسوب ”وزیر اعظم یوتھ لون پروگرام“ کے حوالے سے متعدد دفعہ اعلان کیا گیا ہے کہ حکومت اس اسکیم کے تحت سود سے پاک قرضے فراہم کرے گی۔ لیکن قومی اسمبلی کے آٹھویں سیشن موٴرخہ 27 جنوری 2014ء کے سوال نمبر 17 کے جواب کے جز (B) میں بتایا گیا ہے کہ قرضہ لینے والے کو سالانہ آٹھ فیصد سود دینا ہوگا۔

(جاری ہے)

جبکہ باقی ماندہ سات فیصد سود حکومت خود ادا کرے گی۔تحریک التواء میں مزید کہا گیا ہے کہ15 فیصد سود پر حکومت نے ”وزیر اعظم یوتھ لون پروگرام“ کے نام سے جو سکیم شروع کی ہے، وہ قرآن و سنت کے منافی ہے۔ جبکہ آئین کی دفعہ38 (F) میں واضح طور پر درج ہے کہ سود کو ملک سے ختم کردیا جائے گا۔یہ قرضہ چونکہ وزیراعظم کے عنوان سے منسوب ہے اورآئین کے آرٹیکل 91(5) کے تحت وزیر اعظم پاکستان نے قرآن وسنت کی تعلیمات اور تقاضوں پر یقین اور پورا کرنے کا حلف اٹھایا ہے لہذایہ اس حلف کے تقاضوں کے بھی خلاف ہے۔

ممبران نے تحریک التواء کے آخری پیراگراف میں کہا ہے کہ سود پر قرضہ کی وجہ سے قرآن کے احکامات کے مطابق حکمران اللہ اور اُس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اعلان جنگ (نعوذباللہ )کرنے کے مرتکب ہورہے ہیں ممبران نے تحریک میں یہ مئوقف بھی اختیار کیا ہے کہ لاکھوں پاکستانی نوجوان مرد و خواتین اس سودی سکیم کی وجہ سے پروگرام سے استفادہ کرنے سے محروم ہیں۔