پینٹا گان اور وائٹ ہاؤس اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا مرکزبن چکے ہیں ‘ سید منور حسن،امریکہ عالم اسلام میں جمہوریت کے بجائے آمریت کوپروان چڑھا رہا ہے ،عراق اور افغانستان کے بعداب مصر بنگلہ دیش اورشام امریکی سازشوں کا شکار ہیں،امیرجماعت اسلامی

اتوار 30 مارچ 2014 19:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2014ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منورحسن نے کہا ہے کہ پینٹا گان اور وائٹ ہاؤس اسلام اور مسلمانوں کے خلاف سازشوں کا مرکزبن چکے ہیں ،امریکہ دنیا بھر میں طاغوت کی حکمرانی کیلئے مرکزی کردار ادا کررہا ہے اور عالم اسلام میں جمہوریت کے بجائے آمریت کوپروان چڑھا رہا ہے ،عراق اور افغانستان کے بعداب مصر بنگلہ دیش اورشام امریکی سازشوں کا شکار ہیں ، امریکہ دنیا کو تہذیبوں کے تصادم اور مذاہب کی جنگ کی آگ میں جھونکنا چاہتا ہے جس سے عالمی امن کو شدید خطرہ ہے ۔

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں جماعت اسلامی پنجاب کے تین روزہ تنظیمی و تربیتی کنونشن برائے ذمہ داران کے اختتامی سیشن سے ویڈیو لنک خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کنونشن سے صوبائی امیر و پنجاب اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیما نی سیکریٹری ڈاکٹر سید وسیم اختر ،سیکریٹری جنرل نذیر احمد جنجوعہ اور امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد نے بھی خطاب کیا ۔

سید منور حسن نے کہا کہ عالمی اسلامی تحریکوں نے امریکی سازشوں اور جارحیت کے مقابلے میں انتہائی صبر اور استقامت کا مظاہرہ کرکے دنیا پر اپنی امن اور جمہوریت پسندی واضح کردی ہے مگر عالمی برادری کی طرف سے اسلام مخالف امریکی سرگرمیوں کو روکنے کیلئے کوئی سنجیدہ کوشش سامنے نہیں آئی۔ امن مذاکرات کی مخالفت کرنے والی سیکولر اور امریکی لابی پاکستان میں انتشار اور انارکی پھیلانے کے امریکی ایجنڈے پر کاربند ہے تاکہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو عالمی کنٹرول میں لینے کی سازش کو کامیاب بنایا جاسکے ۔

سیدمنورحسن نے کہاکہ67سال میں ملک کے اندر جمہوری رویے کو پنپنے کا موقع نہیں دیا گیا ،بار بار لگنے والے مارشل لاؤں اور شخصی آمریتوں نے قومی مسائل میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے ، مئی 2013کے انتخابات ملکی تاریخ کے متنازعہ ترین انتخابات تھے جن پر ہارنے والوں کے ساتھ ساتھ جیتنے والے بھی دھاندلی کے الزامات لگا رہے ہیں ،حکومت بلدیاتی انتخابات کروانے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے ، حکمران اپنے منشور کو پس پشت ڈال کر مہنگائی ،بے روز گاری اور ٹیکسوں میں اضافہ کر ر ہے ہیں جس سے غربت کی شرح اور مقدار میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ، عوام سے تعلیم صحت اور روز گار کی پہلے سے موجود سہولتیں بھی چھینی جارہی ہیں ۔

سید منورحسن نے کہا کہ معاشرتی انقلاب کے بغیر ملک میں معاشی انقلاب نہیں آسکتا ، عوام تبدیلی چاہتے ہیں تو انہیں اپنا ووٹنگ کا رویہ بدلنا چاہئے ،کرپٹ اور لٹیروں کو بار بار سر پر بٹھا کر بہتری کی امید رکھنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں ،انہوں نے کہا کہ حکمران عوامی توقعات کا خون کررہے ہیں ،مئی 2013ء کے انتخابات کے بعد لوگوں کو امید تھی کہ آنے والی حکومت بجلی تیل اور گیس کی قیمتوں اور ٹیکسوں میں کمی کر کے عوام کے زخموں پر پھاہا رکھے گی اور غربت کے ہاتھوں خود کشیوں پر مجبور لوگوں کو دو وقت کا کھا نا نصیب ہوگا مگر حکومت کی دس گیارہ ماہ کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے ۔

انہوں نے کہا حکومت بھار ت سے تعلقات ٹھیک کرنا چاہتی ہے تو اسے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی طرف توجہ دینی چاہئے ،انہوں نے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی ملک میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے خاتمے کی نوید لیکر آئے گی ۔کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا کہ جماعت اسلامی پنجاب اپریل میں مہنگائی اور بے روز گاری کے خلاف صوبہ بھر میں بڑی احتجاجی تحریک چلائے گی ،انہوں نے کہا کہ مہنگائی اور بے روز گاری نے عام آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے ،لوگ مہنگائی کے ہاتھوں جان بہ لب ہیں۔

صوبے میں چوری ڈکیتی راہزنی اور دن دیہاڑے بنک لوٹنے کی وارداتیں روزانہ کا معمول بن چکی ہیں ، بجلی اور گیس کی عدم دستیابی سے سینکڑوں صنعتیں بند ہونے سے لاکھوں مزدور اور محنت کش بے روز گارہوچکے ہیں ،حکمرانوں کا دعویٰ تھا کہ وہ اندرونی و بیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ کرے گی مگر اب تک کی حکومتی پالیسیوں سے قومی سرمایہ تیزی سے باہر جارہا ہے ،صنعت کار اور کارخانہ دار معاشی بحران سے پریشان ہوکر دوسرے ملکوں کا رخ کررہے ہیں ۔