بھارت بلوچستان، سندھ اور ملک کے دیگر حصوں میں تخریب کاری میں ملوث ہے،پروفیسرحافظ محمدسعید،ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتیں احیائے نظریہ پاکستان کیلئے متحد ہیں، کراچی سے پشاور تک نظریہ پاکستان مارچ اور جلسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا، ملک بھر میں لوگوں کو قیام پاکستان اور نظریہ پاکستان کی اہمیت سے آگاہ کیاجائے گا،نوجوان نسل کودین اسلام کی تعلیمات سے دور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں،فرقہ واریت، لسانیت اور قومیتوں کے جھگڑے ختم کرنے کیلئے ملک گیر تحریک جاری رکھیں گے،دوقومی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان بنا تھا‘ اس کا دفاع بھی اسی نظریہ پر عمل سے ممکن ہے، مریدکے میں کنونشن سے خطاب

اتوار 30 مارچ 2014 18:26

بھارت بلوچستان، سندھ اور ملک کے دیگر حصوں میں تخریب کاری میں ملوث ہے،پروفیسرحافظ ..

مریدکے(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ مشرقی پاکستان کو دولخت کرنے والا بھارت بلوچستان، سندھ اور ملک کے دیگر حصوں میں تخریب کاری میں ملوث ہے۔ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتیں احیائے نظریہ پاکستان کیلئے متحد ہیں۔ کراچی سے پشاور تک نظریہ پاکستان مارچ اور جلسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔

ملک بھر میں لوگوں کو قیام پاکستان اور نظریہ پاکستان کی اہمیت سے آگاہ کیاجائے گا۔نوجوان نسل کودین اسلام کی تعلیمات سے دور کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔فرقہ واریت، لسانیت اور قومیتوں کے جھگڑے ختم کرنے کیلئے ملک گیر تحریک جاری رکھیں گے۔ دوقومی نظریہ کی بنیاد پر پاکستان بنا تھا‘ اس کا دفاع بھی اسی نظریہ پر عمل سے ممکن ہے۔

(جاری ہے)

وہ مرکز طیبہ مریدکے میں المحمدیہ سٹوڈنٹس کے زیر اہتمام طلباء کے نظریہ پاکستان کنونشن سے خطاب کر رہے تھے۔

اس موقع پرسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور دینی مدارس کے ہزاروں طلباء موجود تھے۔ کنونشن سے جماعةالدعوة کے مرکزی رہنماحافظ عبدالسلام بن محمد، پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، مولانا امیر حمزہ، مولانا سیف اللہ خالد، مولانا نصر جاوید،انجینئر نوید قمر، مزمل اقبال ہاشمی، المحمدیہ سٹوڈنٹس پاکستان کے ناظم انجینئر محمد حارث و دیگر نے خطاب کیا۔

امیر جماعةالدعوة حافظ محمد سعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ ان حالات میں کہ جب سخت فکری انتشار پھیلا دیاگیا ہے‘نوجوان نسل کے ذہنوں سے نظریہ پاکستان نکالا جارہا ہے۔ نصاب تعلیم کو تبدیل کر کے ملک کو سیکولر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ قائد اوراقبال کی تحریک کو دوبارہ زندہ کرنے کیلئے نظریہ پاکستان کے احیاء کی مہم چلائی جائے اورقریہ قریہ، شہر شہر جاکر پاکستان کے بچے بچے کے ذہن میں یہ بات پختہ کی جائے کہ پاکستان دوقومی نظریہ کی بنیادوں پر حاصل کیا گیا لاالااللہ کی جاگیر ملک ہے اور ایک بار پھر اسی نظریہ کو زندہ کرنے کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہاکہ پنجابی، سندھی و بلوچی کے نعرے ختم کر نے اور پاکستان کے مسائل کا مضبوط حل نکالنے کا واحدطریقہ یہی ہے۔ ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتو ں نے ہماری اس تحریک کی حمایت کی ہے جس سے ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔یہ اسلام و پاکستان کے دشمنوں کیلئے بہت بڑا پیغام ہے کہ یہ ملک ان شاء اللہ قائم ودائم رہے گا۔انہوں نے کہاکہ پاکستان اس وقت سخت مشکل صورتحال سے دوچار ہے۔

وہی انڈیا جس سے ہم الگ ہوئے ‘ اس نے ہمارا پیچھا نہیں چھوڑا اور ہمیشہ پاکستان کی سالمیت و خودمختاری کو نقصان پہنچانے کی ہر ممکن سازشیں کیں۔ مشرقی پاکستان میں باقاعدہ فوجیں داخل کر کے 16دسمبر1971ء کو اسے الگ کر دیا گیااور اگلے دن 17دسمبر کو لوک سبھا میں اندراگاندھی نے کہاکہ نظریہ پاکستان کو ہم نے خلیج بنگال میں ڈبو دیا ہے۔ہم سمجھتے ہیں کہ یہ کہہ کر انڈیا نے باقی ماندہ پاکستان کو پیغام دیا تھا کہ وہ پاکستان کو ہر لحاظ سے نقصان پہنچانے کے مذموم منصوبوں پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کلمہ طیبہ پڑھنے والے سب ایک قوم ہیں‘ جن کے اندر علاقائیت اور وطنیت کے کوئی سلسلے نہیں ہیں۔اس کلمہ پر سب متحد ہوجائیں تو سب اختلافات ختم ہو جائیں گے ۔ مسلمانوں میں کوئی سندھی، بلوچی، پنجابی اور پٹھان کا مسئلہ نہیں ہے۔ہم نے وطنیت اور لسانیت کے ان سب بتوں کو پاش پاش کرنے کیلئے وسیع تر اتحاد قائم کرنااورنظریہ پاکستان کے خلاف سازشوں کا توڑ کرنا ہے۔

اس سے ان بنیادوں پر اٹھنے والی علیحدگی کی تحریکیں بھی دم توڑ جائیں گی۔

جماعةالدعوة سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ پاکستان بننے کے بعد اللہ سے کئے گئے وعدے پورے نہ کرنا بہت بڑی غلطی تھی جو کی گئی‘ اسی کی وجہ سے قوم منتشر ہوئی اور وہ عصبیتیں جو قیام پاکستان کے وقت کلمہ طیبہ کی وجہ سے ختم ہو گئی تھیں وہ پھر پیدا ہوگئیں۔

ہم نے ان غلطیوں کا ازالہ کرنا ہے۔تحریک حرمت رسول ﷺ کے کنوینر مولانا امیر حمزہ نے کہاکہ فرقہ واریت کوئی آج کا مسئلہ نہیں ہے لیکن اس کی بنیاد پر تشدد اور قتل و غارت گری درست نہیں ہے۔ ہم نے اس تشدد کا خاتمہ کرنا ہے ا س کیلئے ہم پورے ملک میں ہر ایک کے پاس جائیں گے اورکلمہ طیبہ کی بنیاد پر سب کو متحد کر کے اتحادویکجہتی کی فضاپیدا کریں گے۔المحمدیہ سٹوڈنٹس پاکستان کے ناظم انجینئر محمد حارث نے کہاکہ احیائے نظریہ پاکستان کی تحریک میں تعلیمی اداروں کے طلباء ان شاء اللہ ہراول دستہ کا کردار اداکریں گے۔ المحمدیہ سٹوڈنٹس ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں اس حوالہ سے بھرپور مہم جاری رکھے ہوئے ہے۔