تھرپارکر ،غذائی قلت سے مزید ایک بچہ جاں بحق ، چالیس ہزار خاندانوں کو گندم نہ مل سکی ،وزیر اعظم کی جانب سے تھر کے متاثرہ افراد کے لیے جاری کردہ پچاس کروڑ روپے اکاوٴنٹس میں منتقل ،اے ٹی ایم دوسرے روز بند رہنے سے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ۔ تفصیلی خبر

اتوار 30 مارچ 2014 16:33

تھرپارکر(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30مارچ۔2014ء) تھرپارکر میں غذائی قلت سے مزید ایک بچہ جاں بحق ہو گیا تاہم چالیس ہزار خاندانوں کو ابھی تک گندم نہ مل سکی ، اے ٹی ایم دوسرے روز بند رہنے سے متاثرین کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق تھرپارکر کے علاقے چیلہار میں غذائی قلت کے باعث بیمار مزید ایک بچہ جاں بحق ہو گیاچار سال کے سنیل کمار کو گزشتہ روز مٹھی ہسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا تھا۔

تین ماہ کے دوران غذائی قلت سے ہلاکتوں کی تعداد222 تک پہنچ گئی۔دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے تھر کے متاثرہ افراد کے لیے جاری کردہ پچاس کروڑ روپے اکاوٴنٹس میں منتقل ہوگئے۔ یہ رقم بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ 63 ہزار خواتین کے اکاوٴنٹس میں منتقل کی گئی ۔

(جاری ہے)

ہر خاندان کو چھ ہزار چار سو روپے جاری کیے گئے ہیں ۔ یہ رقم نجی بنکوں کی اے ٹی ایم مشینوں اور پرائیویٹ اومنی سنٹرز کے ذریعے نکالی جا سکتی ہے تاہم نجی بنکوں نے اے ٹی ایم بند کر دیں جبکہ پرائیویٹ اومنی سنٹرز پر ادائیگی کیلئے تین ہزار روپے تک وصول کیے جا رہے ہیں۔

متاثرہ افراد نے کشمیر چوک میں دھرنا دیا اور ادائیگی کا طریقہ کار شفاف بنانے کا مطالبہ کیاادھر سندھ حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ تھر میں غذائی قلت سے محروم دو لاکھ ساٹھ ہزار خاندانوں میں گندم تقسیم کردی گئی ہے تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ 40 ہزار خاندانوں کو تاحال گندم نہیں مل سکی۔

متعلقہ عنوان :