افغان طالبان کا غیرملکیوں کے زیراستعمال گیسٹ ہاؤس پر حملہ،پانچ افرادہلاک، خودکش بمبار نے بارود سے بھری کار کو گیسٹ ہاوٴس کے سامنے دھماکے سے اڑا دیا،فورسزسے خونریزجھڑپیں بھی ہوئیں،حکام

جمعہ 28 مارچ 2014 21:44

کابل(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ۔2014ء) افغان طالبان نے کابل میں واقع ہائی سکیورٹی والے علاقے میں غیرملکیوں کے زیر استعمال گیسٹ ہاؤس پر حملہ کردیا،تین حملہ آوروں سمیت پانچ افرادہلاک ہوگئے ،اس دوران طالبان جنگجوؤں کی فورسز سے جھڑپیں بھی ہوئیں طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہاہے کہ ان کے ساتھیوں نے وہاں قائم چرچ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی ،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکام نے بتایاکہ جمعہ کو طالبان کے حملے کے بعد گیسٹ ہاؤس سے غیرملکیوں کو نکال لیاگیااس دوران فائرنگ بھی ہوئی اورگیسٹ ہاؤس کے مرکزی دروازے پر دھماکہ بھی ہوا،انہوں نے بتایاکہ تین امریکی شہری،ملائیشین ،مالدیپ اورایک افریقی تاحال گیسٹ ہاؤس میں موجودہیں،کابل پولیس چیف محمد ظاہرنے کہاکہ روٹس آف پیس نامی این جی اوکا دفتربھی اسی گیسٹ ہاؤس میں تھا جس کا عملہ بحفاطت یہا ں سے نکال کے محفوظ مقام پر منتقل کردیاگیاہے،انہوں نے کہاکہ پولیس نے علاقے کا چاروں طرف سے گھیراؤ کرلیااورعلاقے کو دہشت گردوں سے صاف کرنے کے لیے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے،کابل پولیس کے ترجمان حشمت ستنکزئی نے صحافیوں کو بتایا کہ ایک خودکش بمبار نے اپنی بارود سے بھری کار کو گیسٹ ہاوٴس کے سامنے دھماکے سے اڑا دیا جس کے بعد متعدد خودکش بمبار عمارت کے اندر گھس گئے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہاکہ حملہ آوروں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری تھاتاہم حملے میں مارے جانے والوں کے بارے میں فوری طور پر کوئی اطلاع نہیں ،یہ گیسٹ ہاوٴس غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کے زیراستعمال ہوتا ہے،طالبان نے اس حملے کے فوری بعد اس کی ذمے داری قبول کر لی اور ایک بیان میں کہا کہ ان کا ہدف غیر ملکیوں کا گیسٹ ہاوٴس اور ایک چرچ تھا۔

طالبان جنگجووٴں کے حملے کے بعد ان کی سکیورٹی فورسز کے ساتھ مسلح جھڑپ شروع ہوگئی تھی جس کے بعد علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی دستوں کو بھیج دیا گیا۔آخری اطلاعات ملنے تک طالبان جنگجووٴں اور سکیورٹی اہلکاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری تھا،واضح رہے کہ افغانستان میں پانچ اپریل کو ہونے والے صدارتی انتخابات سے قبل کابل میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود طالبان جنگجووٴں کے حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب وہ اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے غیر ملکیوں کے زیر استعمال گیسٹ ہاوسز (مہمان خانوں) اور ہوٹلوں کو نشانہ بنا رہے ہیں،انھوں نے گذشتہ منگل کو کابل میں الیکشن کمیشن کے ایک دفتر پر خودکش بم حملہ کیا تھا۔

گذشتہ ہفتے دارالحکومت کے انتہائی سکیورٹی والے علاقے میں واقع قلعہ نما ہوٹل پر طالبان نے بڑی دلیری اور بے خوفی سے حملہ کیا تھا جس میں اے ایف پی سے وابستہ ایک صحافی اور ایک انتخابی مبصر سمیت نو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

متعلقہ عنوان :