ایران نے شام میں جنگجوؤں کی موجودگی کا اعتراف کرلیا، بشار الاسد کی حکومت ختم ہوئی تو ایران لبنانی و عراقی شیعہ حکومت بچانے کی کوشش کرے گا،سیکرٹری دفاع

جمعہ 28 مارچ 2014 19:40

ایران نے شام میں جنگجوؤں کی موجودگی کا اعتراف کرلیا، بشار الاسد کی ..

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28مارچ۔2014ء) ایران کی مسلح افواج کے سیکرٹری بریگیڈیئر جنرل غلام علی رشید نے کہا ہے کہ شام میں نیشنل ڈیفنس فورس القدس فورس کی ہدایات کے تحت تشکیل دی گئی ہے تاکہ صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف بر سر جنگ باغیوں کو شکست دینے میں دمشق کو مشاورت فراہم کی جا سکے،ایرانی میڈیاکے مطابق جنوب مغربی ایران کے دزفول شہر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شام میں القدس بریگیڈ کی ہدایت پر ایران کی نیم عسکری ملیشیا باسیج فورس کی طرز پرنیشنل ڈیفنس فورس کی تشکیل عمل میں لائی جا چکی ہے،

بریگیڈیئر جنرل غلام علی رشید نے شام میں ایرانی جنگجووٴں کی موجودگی کا اعتراف کیا لیکن ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دمشق میں ایرانیوں کی خدمات صرف اسد رجیم کی مشاورت تک محدود ہوتی ہیں،انہوں نے کہا کہ شام میں ہمارے جنگجو نہیں لڑ رہے ہیں، لیکن کچھ فوجی عہدیدار وہاں ضرور موجود ہیں جو مشاورتی عمل میں حکومت کا ساتھ دے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہاں پر باسیج فورس کی طرز پر القدس فورس کی ہدایت پر نیشنل ڈیفنس فورس تشکیل دی جا چکی ہے،اْنہوں نے شام میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے مْمکنہ خاتمے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر بشار الاسد کی حکومت ختم ہو جاتی ہے تو ایران لبنانی حزب اللہ اور عراق کی شیعہ حکومت کو بچانے کی کوشش کرے گا۔

متعلقہ عنوان :