بلوں کی عدم ادائیگی پر سکھر ریجن سے 200 ٹرانسفارمر اتارلئے گئے

جمعرات 27 مارچ 2014 17:50

اسلام آباد/سکھر(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27مارچ 2014ء)وفاقی وزیر پانی و بجلی عابدشیرعلی کی ہدایت پر سیپکو انتظامیہ نے سندھ کے 9 اضلاع میں ان دیہاتی علاقوں کے ٹرانسفارمر اتار لیے جو بجلی چوری میں ملوث تھے اور محکمہ کو ریونیو نہیں دے پارہے تھے۔ محکمہ کے چیف ایگزیکٹو کے مطابق کارروائی مسلسل جاری رہے گی ،15روز قبل مسلم لیگ (ن )کے رہنما اور پانی و بجلی کے وفاقی وزیر عابد شیر علی نے سکھر کا دورہ کیا۔

انہوں نے سیپکوحکام کو ہدایت کی کہ جن علاقوں میں بجلی چوری کا تناسب اتنا زیادہ ہے کہ وہاں سے سیپکو کو ریونیو حاصل نہیں ہورہا۔ ان علاقوں سے ٹرانسفارمر اتار لیے جائیں۔ وزیر کی ہدایات کے بعد چیف ایگزیکٹو سیپکو منور نذیرعباسی کی سربراہی میں سیپکواہلکاروں نے ٹرانسفارمرز اتارنے کا کام شروع کردیا۔

(جاری ہے)

سندھ کے ضلع گھوٹکی،خیرپور،نوشہروفیروز،شکارپور،جیکب آباد، کشمور اور قمر شہدادکوٹ سمیت اب تک صوبے کے9 اضلاع سے 250 سے زائد ٹرانسفارمر اتارے جاچکے ہیں اور یہ کارروائی اب بھی جاری ہے۔

جہاں جہاں سے ٹرانسفارمر اتارے گئے ان میں زیادہ تر دیہاتی علاقے شامل ہیں جبکہ دیہاتی لوگ پہلے ہی15گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ کا عذاب جھیل رہے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو سیپکو منور نذیرعباسی کا کہنا ہے کہ ریونیو جرنیٹ نہ کرنیوالے علاقوں سے ٹرانسفارمر اتارنے کاکام جاری رہیگا۔ کوئی سیپکو اہلکار فرائض میں غفلت برتنے کا مرتکب ہوا تو اسے محکمہ جاتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔