پاکستانی بیٹسمین ورلڈ کلاس نہیں ہیں، ظہیرعباس

جمعرات 27 مارچ 2014 12:59

ڈھاکا(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 27مارچ 2014ء) چیف کنسلٹنٹ ظہیر عباس نے کہا ہے کہ پاکستانی بیٹسمین اچھے اور باصلاحیت ہیں لیکن ورلڈ کلاس نہیں، اس کیلیے مستقل مزاجی سے رنز کرنا بہت ضروری ہوتا ہے۔فتح اﷲ میں بی بی سی کو انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں اپنا وسیع تجربہ بیٹسمینوں میں منتقل کرنا چاہتا ہوں لیکن یہ کام اتنا آسان نہیں اور نہ ہی فوری طور پر ہوسکتا ہے۔

فرسٹ کلاس کرکٹ میں سنچریوں کی سنچری مکمل کرنے والے سابق اسٹار نے کہاکہ ہماری بیٹنگ خامیوں کی تاریخ بہت پرانی ہے جو راتوں رات ٹھیک نہیں ہوسکتی لیکن میں جس طرح کام کر رہا ہوں اسے دیکھتے ہوئے یقین ہے کہ پاکستان کو دنیا کی بہترین بیٹنگ لائن بنا دوں گا، البتہ اس میں وقت لگے گا۔

(جاری ہے)

ظہیر عباس نے کہا کہ ٹورز پر بیٹسمینوں کی تکنیک مکمل طور پر ٹھیک ہونا ممکن نہیں، اس کے لیے تربیتی کیمپ درکار ہوتے ہیں، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے بعد کیمپ میں یہ خامیاں دور کی جائیں گی۔

انھوں نے کہا کہ جاری ایونٹ کے دوران میں نے بیٹسمینوں کی توجہ وکٹوں کے درمیان دوڑنے، پہلا رن تیز لینے اور پیڈ پر گیند نہ لگنے دینے جیسی چھوٹی لیکن بنیادی باتوں کی طرف دلائی، میں نے انھیں یہ بھی بتایاکہ غیرضروری طور پر اونچے شاٹس کھیل کر اپنی وکٹیں گنواسکتے ہیں لہذا پرہیز کریں۔ ظہیرعباس نے کہا کہ پریشر میں اعتماد کھوئے بغیر بیٹنگ کے بارے میں بھی میں نے بیٹسمینوں کو کافی باتیں بتائیں، مجھے خوشی ہے کہ کھلاڑی میری باتوں کو توجہ سے سنتے ہوئے عمل کررہے ہیں۔ انھوں نے کہاکہ میراکام صرف اپنے بیٹسمینوں کی خوبیوں اور خامیوں پر ہی نظر رکھنا نہیں ہے،میں حریف ٹیموں کے کھیل کو بھی بغور دیکھتا اور اپنے بولرز کو ان کے بارے میں بتاتا ہوں۔

متعلقہ عنوان :