وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر محکمہ صحت کا جعلی اور غیر معیاری ادویات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے‘ ترجمان ،وزیراعلی پنجاب نے ڈی ٹی ایل کی اپ گریڈیشن کیلئے 199.8 ملین روپے دئیے،لیبارٹری کی اپ گریڈیشن کا کام جاری ہے،محکمہ صحت کی ٹیموں نے 24 مارچ کو 50 لاکھ اور 22 مارچ کو 20 لاکھ روپے کی غیر معیاری ادویات ضبط کیں

منگل 25 مارچ 2014 21:35

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2014ء) محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان نے کہا ہے کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر محکمہ صحت کی غیر معیاری اور جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ترجمان نے کہا کہ محکمہ صحت کی ٹیموں نے 24 مارچ کو بنک سٹاپ بند روڈ اور 22 مارچ کو مراد آباد کالونی کوٹ عبدالمالک میں غیر معیاری اور غیر رجسٹرڈ ادویات بنانے والی فیکٹریوں پر چھاپہ مار کر بالترتیب50 لاکھ اور 20 روپے مالیت کی غیر معیاری ادویات قبضہ میں لے کر فیکٹریوں کو سیل کیا اور ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جبکہ 11 مارچ2014 کو بھی محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹر نے سروسز ہسپتال کے نزدیک ایک میڈیکل سٹور پر چھاپہ مار کر 20 ہزار روپے مالیت کی ادویات قبضہ میں لے کر میڈیکل سٹور سیل کر دیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے مزید کہا کہ وزیراعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے برڈوڈ روڈ پر واقع ڈرگ ٹیسٹنگ لیبارٹری کو اپ گریڈ کرنے اور جدید آلات سے لیس کرنے کے لئے 199.8ملین روپے کے فنڈز کی منظوری دی تھی جس میں سے 133 ملین روپے ریلیز ہو چکے ہیں۔ترجمان نے کہا کہ لیبارٹری کے لئے 28 ملین روپے کے آلات آ چکے ہیں جبکہ مزید 72 ملین روپے کی ایل سی بھی کھول دی گئی ہے۔

ترجمان نے کہا کہ یہ جدید لیبارٹری 2015 تک مکمل کر لی جائے گی۔ترجمان نے مزیدبتایا کہ 2013 کے دوران ڈی ایل ٹی نے535 ڈرگ سیمپلز فیل کئے جن میں سے 31 جعلی ادویات کے تھے جبکہ رواں سال 10 مارچ تک 91 غیر معیاری ادویات کے سیمپل فیل ہو چکے ہیں جن میں سے 4 جعلی ادویات کے تھے۔ترجمان نے کہا کہ رواں سال محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹرز نے کل 2177 میڈیکل سٹور کو چیک کیا جن میں سے 149 کے چالان کئے گئے اور 61 کو سیل کیا گیا۔

ان ٹیموں نے 58 عطائیوں کے کلینک سیل کئے اور 80 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ عائد کیا گیا اور مختلف کیسوں میں ڈرگ کورٹ سے ملزمان کو قیدکی سزائیں بھی ہوئی ہیں۔ ترجمان نے کہاکہ غیر معیاری اور جعلی ادویات کے خلاف محکمہ صحت کی کارروائی جاری ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس میں مزید تیزی لائی جارہی ہے۔

متعلقہ عنوان :