قدرتی آفات اور دیگر واقعات نے مقامی حکومت کی کمی کا احساس تمام سیاسی جماعتوں پر واضح کردیا ہے،گورنر سندھ ، تمام ہی سیاسی جماعتوں نے مقامی حکومت کے نظام کو اپنے منشور کا حصہ بنایا ،مختلف سیاسی وجوہات کی بناء پر وہ اس پر عمل نہ کرسکے،عشرت العباد خان

منگل 25 مارچ 2014 19:18

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2014ء) گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبادخان نے کہا کہ تواتر کے ساتھ آنے والے قدرتی آفات اور دیگر واقعات نے مقامی حکومت کی کمی کا احساس تمام سیاسی جماعتوں پر واضح کردیا ہے اس نظام کی آفادیت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا یہی وجہ ہے کہ تمام ہی سیاسی جماعتوں نے مقامی حکومت کے نظام کو اپنے منشور کا حصہ بنایا لیکن مختلف سیاسی وجوہات کی بناء پر وہ اس پر عمل نہ کرسکے اب جبکہ سپریم کورٹ نے واضح احکامات جاری کردئے ہیں تو یہ بات یقین سے کہی جاسکتی ہے کہ سال رواں کے آخر تک مقامی حکومتوں کا نظام قائم ہو جائے گا ۔

یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس میں میں نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی لاہور کے 100 ویں نیشنل مینجمنٹ کورس کے شرکاء کے ایک سوال کے جواب میں کہی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس نظام کی خصوصیت یہ ہے کہ یہ ایک عام آدمی کو مقامی سطح پر اپنے معاملات کو حل کرنے کا اختیار دیتا ہے اور اس نظام کی وجہ سے نچلی سطح تک سیاسی پختگی پیدا ہوتی ہے جس سے نہ صرف جمہوریت کو استحکام ملتا ہے بلکہ پورے سیاسی نظام میں تطہیر کا عمل جاری رہتا ہے ۔

ایک اور سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی کا امن پورے ملک کا امن ہے اگریہاں سیکیورٹی کے مسائل ہوں گے تو اس کا اثر پورے ملک پر پڑے گا یہی وجہ ہے کہ وفاقی او ر صوبائی حکومتیں کراچی کو پرامن شہر بنانے کے لئے کوشاں ہیں موجودہ ٹارگیٹڈ ایکشن حکومتی سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت چار جرائم ایسے ہیں جن کے خاتمے پر یک سوئی سے توجہ دی جارہی ہے جس میں دہشت گردی ، اغواء برائے تاوان ، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ شامل ہے۔

اعداد و شمار سے یہ بات واضح ہے کہ ان جرائم میں کافی کمی آئی ہے اور اس بات کا اعتراف تاجر ، صنعت کار اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے کیا ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ کراچی دنیا کا ساتواں بڑا شہر ہے اور اس کی آبادی دنیا کے بہت سارے ملکوں کی آبادی سے زیادہ ہے یہاں ہر روز تین سو سے چھ سو چھوٹی بڑی گاڑیاں رجسٹر ہوتی ہیں اور ان گاڑیوں کا دباؤ سڑکوں پر نظر آتا ہے انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے شہر کے لئے ماس ٹرانزٹ کا ہوتا بہت ضروری ہے ۔

ماس ٹرانزٹ کے آغاز سے پہلے ضروری اہداف کے طور پر سگنل فری کوریڈور کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ اسی طرح سڑکوں کو کشادہ اور بالائی اور زیر زمین گزرگاہوں کی تعمیر سے ابتدائی طور پر ٹریفک روانی کو بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں انہوں نے کہا کہ BRT ، مونو ریل اور سرکلر ریلوے کے قیام کے لئے ضروری کاغزی کاروائیاں جاری ہیں انہوں نے کہا کہ ماس ٹرانزٹ نظام کے لئے بھاری فنڈنگ کی ضرورت ہے جس کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کوششیں جاری رکھی ہوئی ہیں امید ہے کہ ان منصوبوں کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔

ایک اور سوال کے جواب میں گورنر سندھ نے کہا کہ مجرموں کو سزا دلوانے کے لئے قوانین میں بہتری لائی جارہی ہے وٹنس پروٹیکشن بل اس جانب پہلا قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پرایسیکیوشن میں کمزوریوں کی وجہ سے اکثر ملزمان کو فائدہ پہنچتا ہے اس کے سدباب کے لئے بھی حکومت نے اقدامات اٹھائے ہیں جسکی وجہ سے ضمانتوں پر رہائی میں کافی کمی آئی ہے ۔ گورنر سندھ نے کہا کہ حکومت کو اس بات کا اندازہ ہے کہ جلسے، جلوسوں اور ریلیوں کی وجہ سے عوام کو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

حکومت نے شہر بھر میں 19 ایسے مقامات مختص کئے ہیں جہاں پر جلسے ، جلوسوں اور ریلیوں کی اجازت ہے لیکن عمل درآمد نہ ہونے کی وجہ سے مصروف شاہراہوں پر ریلیاں نکالی جاتی ہیں جس کا براہ راست اثر عوام اور ملکی معیشت پر پڑتا ہے اس پر جلد عمل درآمد کو یقینی بنایا جارہا ہے تاکہ جلسے ، جلوسوں اور ریلیاں ان مخصوص مقامات پر ہوں ۔ اس موقع پر شرکاء نے گورنر سندھ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان سے واضح اور مفصل جواب نے بہت سارے ابہام دور کردئے اور انہیں یہاں کے حالات کو بہتر طور پر سمجھنے کا موقع ملا۔

متعلقہ عنوان :