بین الاقوامی قوتیں فرقہ واریت کو ہوا دے رہی ہے‘مغرب دینی طبقے کو اشتعال دلانا چاہتا ہے،مولانا فضل الرحمن،حکومت طالبان مذاکرات میں حکومت کی نیت پر کوئی شک نہیں لیکن طریقہ کار سے اختلاف ہے، تقریب سے خطاب
پیر 24 مارچ 2014 21:14
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2014ء) جمعیت علاء اسلام کے امیر کشمیر کمیٹی کے چےئر مین مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ بین الاقوامی قوتیں فرقہ واریت کو ہوا دے رہی ہے‘مغرب دینی طبقے کو اشتعال دلانا چاہتا ہے تاکہ دینی طبقہ مشتعل ہو کر بندوق اٹھائے اور دلیل سے بات نہ کرے ، دہشت گردی کے عنوان سے جنگ مغرب کی ضرورت ہے ، ان کا ایجنڈہ کثیر المقاصد ہے ، کراچی بد امنی کی بنیادی مسئلہ معاشی و اقتصادی ہے ٹارگٹ آپریشن کے بجائے اصل مسئلے کے حل کی طرف توجہ دینی ہو گی ، حکومت طالبان مذاکرات میں حکومت کی نیت پر کوئی شک نہیں لیکن طریقہ کار سے اختلاف ہے ، بانی پاکستان نے ملک کے آغاز پر ایک عالم دین سے قومی پرچم لہرایا لیکن آج اپنے آپ کو بانی پاکستان کے وارث کہلانے والوں کے ذہنوں پر دینی مدارس بوجھ بن چکے ہیں
ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت علماء اسلام کراچی کے سیکریٹریٹ کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ، اس موقع پر مرکزی رہنما سابق سینیٹر حافظ حسین احمد، مفتی کفایت اللہ ، قاری محمد عثمان ، مولانا سعید یوسف ، عبدالکریم عابد ، ڈاکٹر نصیر الدین سواتی و دیگر بھی موجود تھے ، مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ آج عالمی طاقتیں اسلام اور عالم اسلام کے خلاف سازشیں کر رہا ہے جنگ ہماری نہیں بلکہ مغربی دنیا کی ضرورت ہے اور اس جنگ کا ایجنڈہکثیر المقاصد ہے ، یہ تہذیبوں کی جنگ ہے مغرب اپنی تہذیب ہم پر مسلط کر کے سیاسی بالا دستی حاصل کرنا چاہتا ہے تاکہ ہمارے وسائل پر قبضہ کر سکے جو اقوام اپنے مذہب اور تہذیب سے دور ہو جاتی ہیں ان میں آزادی کی حرارت ختم ہو جاتی ہے ، آج پاکستان میں بھی مغرب کی تہذیب ننگا پن کو فروغ دے رہے ہیں لیکن اپنی حقیقت کو چھپانے کیلئے وہ امریکہ کے خلاف بھی بیانات دے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ دینی مدارس عزت و آبرو کا درس دیا جاتا ہے تو یہ ان کو انتہا پسندی نظر آتی ہے ، دوسری بیوی کے لئے پہلی بیوی سے اجازت کولازمی قرار نہ دیا جائے تو چیخ و پکار شروع کر دی گئی
لیکن دوسری جانب بیوی کے ہوتے ہوئے حرامکاری کو قانونی تحفظ دیا جائے تواسے قبول کر لیا جاتا ہے ، ترقی کے نام پر مغربی تہذیب ہمارے گھروں میں لایا جا رہا ہے ، انہوں نے کہا کہ حکومت طالبان مذاکرات میں ہمیں حکومت کی نیت پر کوئی شک نہیں یہ بات طے ہے کہ طاقت کے استعمال سے امن نہیں آ سکتا امن کے لئے مذاکرات کے سواء کوئی راستہ نہیں اور اس پر قومی اتفاق رائے بھی ہے لیکن حکومت جس راستے پر چل رہی ہے جس معیار اور طریقہ کار کی بات ہو رہی ہے اس سے نتائج حاصل نہیں ہو سکتے ، اگر حکومت قبائلی جرگے کے ذریعے مذاکرات کرتی تو زیادہ موثر طریقہ تھا ، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت کا حصہ بنتے وقت ہم نے وزارتوں کا کوئی مطالبہ نہیں کیا بلکہ ہم نے ایشوز پر بات کی ہے اس لئے وزارتیں ہمارے لئے اہمیت نہیں رکھتیں ، کراچی میں بد امنی کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کراچی میں دیر پا امن کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ مل کر بیٹھنا ہو گا کراچی میں ملک کے ہر علاقے سے لوگ روز گار کے حصول کے لئے آتے ہیں لیکن جب ان کو روز گار نہیں ملتا تو وہ جرائم کرنے لگتے ہیں اس لئے حکومت کو لوگوں کے معاشی مسائل کی طرف فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
وزیر اعظم کے دورہ سعودی عرب کا امکان
-
بحیرہ احمر میں جبوتی کے ساحل کے قریب 77 افراد کو لے جانے والی کشتی الٹ گئی 23 افراد ہلاک جبکہ21 لاپتہ ہیں.اقوام متحدہ
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران پاک ایران گیس پائپ لائن کا تذکرہ سامنے نہیں آسکا
-
نواز شریف نے قمر باجوہ کو مدت ملازمت میں دوسری توسیع کی یقین دہانی کرائی تھی
-
حکومت کے معاشی اشاریوں میں بہتری کے دعوﺅں میں کتنی حقیقت ہے؟ماہانہ اعداد و شمار کو بنیاد بناکرنہیں کہا جا سکتا کہ بہتری آچکی ہے.معاشی ماہرین
-
صدر زرداری سے ائیر ایشیا ایوی ایشن گروپ کی ملاقات
-
عدالت نے علیمہ خان کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرلی
-
سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
-
ایرانی صدر کا دورہ کراچی، (کل) صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
-
کم سے کم اجرت 32000 ہے ، عمل نہ کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، وزیرخزانہ
-
مجھے مسلم لیگ ن سے کیوں نکالا گیا؟ اس کی وجہ شہباز شریف پسند نہیں کرتے تھے
-
اٹک ریفائنری بند ہونے کے دہانے پر
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.