حکومت نے قومی سلامتی پالیسی بل پراعتماد میں نہیں لیا،مولاناحنیف جالندھری،دینی مدارس کیساتھ ہمیشہ امتیازی رویہ اختیار کیا گیا، کبھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے، وفاق المدارس کوئی بیرونی امداد نہیں لیتی ،ثبوت ہیں تو پیش کئے جائیں،کوئٹہ میں پریس کانفرنس

پیر 24 مارچ 2014 20:24

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2014ء) وفاق المدارس العربیہ کے مرکزی سیکرٹری جنرل مولانا محمد حنیف جالندھری نے کہا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ میں قومی سلامتی پالیسی کا بل پیش کرنے سے پہلے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا اور بل میں دین مدارس کا بلا وجہ اور بلا ضرورت تذکرہ کیا گیا ہے یہ بات انہوں نے پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر مولانا قاری عبدالرشید مفتی صلاح الدین ،مفتی ہارون آغا مولانا امداد اللہ اور مولانا سید یوسف شاہ بھی موجود تھے انہوں نے کہاکہ وفاق المدارس العربیہ نہ صرف ملک بلکہ عالم اسلام کا دینی تعلیم کے حوالے سے سب سے بڑا نیٹ ورک ہے پورے ملک سے 18ہزار دینی مدارس اس سے منسلک ہے جہاں 20لاکھ طلباء زیر تعلیم ہے انہوں نے کہاکہ وفاق المدارس العربیہ ملک کی سب سے قدیم اور ملک گیر دین نمائندہ تنظیم ہے جو ملک میں دینی تعلیم کے فروغ کیلئے کوشاں ہے دینی مدارس میں مختلف زبان اور قومیتوں سے تعلق رکھنے والے طلباء وطالبات ایک چھت کے نیچے تعلیم حاصل کرتے ہیں وفاق المدارس دینی مدارس سے متعلق منفی پروپیگنڈے کی حقیقت سے عوام کو آگاہ کرنے کیساتھ دینی مدارس کے طلباء کے سالانہ امتحانات کا انعقاد پوزیشن لینے والے طلباء میں انعامات بھی تقسیم کرتا ہے 20مارچ کو وفاق المدارس کے زیر اہتمام ملتان میں کانفرنس ہوئی جس کے بعد 21کو کراچی میں کانفرنس کے انعقاد کے بعد (آج) 25مارچ کو جامعہ امدادیہ سریاب روڈ پر کانفرنس ہوگی جس میں ملک بھر سے اہم شخصیات شرکت کرینگے انہوں نے کہاکہ حکومت نے پارلیمنٹ میں قومی سلامتی پالیسی کے حوالے سے جو بل پیش کیا ہے اس حوالے سے ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا بل میں دینی مدارس کا بلا جواز ذکر کیا گیا ہے انہوں نے کہاکہ دینی مدارس کیساتھ ہمیشہ امتیازی رویہ اختیار کیا گیا دینی مدارس اور ااس کے طلباء پر بے بنیاد الزامات لگائے گئے جن کے کبھی ثبوت پیش نہیں کئے گئے قومی سلامتی پالیسی میں کہا گیا ہے کہ دینی مدارس کے نصاب کو قومی تقاضوں سے ہم آہنگ کیا جائیگا جبکہ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ دینی مدارس کا نصاب قومی تقاضوں سے ہم آہنگ ہے اور اس کیلئے ایک بورڈ موجود ہے جو وقتاً فوقتاً نصاب کا جائزہ لیکر اس میں رد وبدل کرتا ہے دینی مدارس میں میٹرک تک عصری علوم اور کمپیوٹر سائنسز کے کورس کرائے جاتے ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت نصاب تعلیم کو اسلامی طرز کا بنائے انہوں نے کہاکہ چوہدری نثار کا بیان آیا ہے کہ وفاق المدارس کو پالیسی سے متعلق اعتماد میں لیا جائیگا یہ خوش آئند ہے ہمیں امید ہے کہ وفاقی حکومت پالیسی سے متعلق ہمارے تحفظات دور کرے گی ۔

(جاری ہے)

ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہم نے کبھی بات چیت کے دروازے بند نہیں کئے نائن الیون کے بعد مشرف کی دور میں مدارس کے خلاف سخت اقدامات کئے گئے مگر ہم نے پھر بھی مزاحمت کے بجائے بات چیت کی اور کہاکہ اگر کسی مدرسے کے حوالے سے کوئی الزامات اور ثبوت ہے تو پیش کئے جائیں ۔ہم اسے اپنے سے الگ کردینگے ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ وفاق المدارس کوئی بیرونی امداد نہیں لیتی بلکہ چندوں پر انحصار کرتی ہے اور ان کا باقاعدہ آڈیٹ بھی کراتی ہے ۔