چترال میں سردی سے نمونئے کاشکار14بچے جاں بحق،عمریں ایک ماہ سے ایک سال ہیں،ڈی ایچ اونے واقعہ کی تصدیق کرکے ادویات اور ڈاکٹروں کی ٹیم روانہ کر دی

پیر 24 مارچ 2014 20:24

چترال میں سردی سے نمونئے کاشکار14بچے جاں بحق،عمریں ایک ماہ سے ایک سال ..

چترال(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24مارچ۔2014ء)بالائی چترال میں سردی کے باعث نمونئے کا شکار ہوکر 14بچے جاں بحق ہو گئے ہیں۔جان بحق ہونے والوں کی عمریں ایک ماہ سے ایک سال بتائی جا رہی ہے۔ڈی ایچ اونے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے ادویات اور ڈاکٹروں کی ٹیم روانہ کر دی ہے۔تفصیلات کے مطابق گذشتہ چند دنوں سے بالائی چترال کی تحصیل تورکہو کے علاقہ کھوت میں برفباری اور برفانی ہواوں سے سردی کی شدت میں زبردست اضافہ ہونے کے باعث بہت سے بچے متاثر ہو کر نمونئے کا شکار ہوئے 14بچے جن کی عمریں ایک ماہ سے ایک سال بتائی جاتی ہے علاج سے قبل ہی جان بحق ہوئے ہیں۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی محکمہ صحت چترال حرکت میں آگئی اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چترال ڈاکٹر اسرار نے ڈاکٹروں کی ٹیم لے کر متاثرہ گاؤن پہنچ کرمزید درجنوں بچوں کو بچا لیاہے۔

(جاری ہے)

بتایا جاتا ہے کہ متاثرہ گاؤں میں تین فٹ سے زیادہ برفبای ہوئی تھی جس کی وجہ سے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے خطرناک حد تک نیچے گر گیا تھا۔محکمہ صحت اور آغا خان ہیلتھ کے اہلکار گھر گھر جا کر بچوں کو سردی سے بچانے اور اُنہیں نمونئے سے بچاؤ کی آگہی پھیلارہے ہیں۔

اس واقعے سے علاقے میں شدید خوف ہراس کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے۔جن بچوں کی اموات ہوئی ہے اُن کی تفصیل ذیل ہے مجتبٰی عمر 9ماہ،ثناء الرحمٰن عمر 25دن ،رقیہ عمرسات ماہ ،میتار عمر ایک ماہ،ثانیہ ایک ماہ،شہناز ایک ماہ،تنزیلہ عمر ایک ماہ،اسیہ عمر ایک ماہ،دختر عظیم ایک ماہ،دختر عبد الغفار دو ماہ،دختر نورعلی دو ماہ اور دختر زار کریم شاہ شامل ہیں۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر نے مقامی بی ایچ یو کے غیر حاضر ڈاکٹر کے خلاف کارروائی کر دی ہے ۔