فٹنس ،فیلڈنگ اور ٹریننگ کیلئے کھلاڑیوں کو چار سے پانچ ماہ کا رگڑا دینا ضروری ہو گیا ہے‘ نجم سیٹھی،کوشش ہے عالمی کپ سے پہلے کسی ملک سے سیریز ہو جائے ،جون یا جولائی میں بھارت سے چھوٹی سیریز کی بات بھی ہوئی تھی،سینٹرل کنٹریکٹ کی چوتھی کیٹگری ختم کر رہے ہیں،کھلاڑیوں کو 6،6 ماہ کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ پرفارمنس کی بنیاد پر دینگے‘ چیئرمین پی سی بی ۔ تفصیلی خبر

اتوار 23 مارچ 2014 17:29

ڈھاکہ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23مارچ۔2014ء) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ شعیب محمد کو فیلڈنگ کوچ کی بجائے کسی اور عہدے پر کام دیں گے‘ فٹنس ،فیلڈنگ اور ٹریننگ کے لئے کھلاڑیوں کو چار سے پانچ ماہ کا رگڑا دینا ضروری ہو گیا ہے ،کوشش ہے کہ کرکٹ کے عالمی کپ سے پہلے کسی ملک سے سیریز ہو جائے ،جون یا جولائی میں بھارت سے چھوٹی سیریز کھیلنے کی بات بھی ہوئی تھی جبکہ اے ٹیمز اور دیگر غیر ملکی ٹیموں کو بھی کھیلنے کیلئے بلانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں،سینٹرل کنٹریکٹ کی چوتھی کیٹگری ختم کر رہے ہیں،کھلاڑیوں کو 6،6 ماہ کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ پرفارمنس کی بنیاد پر دیں گے۔

ڈھاکہ میں میڈیا سے گفتگو اور ایک نجی ٹی وی کو انٹر ویو میں نجم سیٹھی نے کہا کہ بھارت کے خلاف ہار کی بنیادی وجہ ٹیم کا حد سے زیادہ پر اعتماد ہونا تھا جس کی وجہ سے روایتی حریف بھارت سے شکست کا سامنا ہوا۔

(جاری ہے)

پی سی بی کے چیئرمین نے کہا کہ سابق کرکٹر شعیب محمد محنتی ہیں لیکن فیلڈنگ کے لیے تجربہ کار کوچ کی ضرورت ہے۔انہوں نے ٹیم کی پرفارمنس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کھلاڑیوں نے کارکردگی اچھی دکھائی تو ان کی مانی جائے گی ورنہ ناقص پرفارمنس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔

فیلڈنگ ،ٹریننگ اور فٹنس پرابلم کے حل کیلئے کھلاڑیوں ور چارپانچ ماہ باندھنا او رانہیں رگڑا دینا ضوری ہو گیا ہے اور مینجمنٹ کمیٹی نے یہ فیصلہ کر لیا ہے ۔ انہوں نے مصباح الحق کو عالمی ورلڈ کپ تک کپتان بر قرار رکھنے کے سوال کے جواب میں کہا کہ لمبے عرصے تک کپتان کے تقرر کا مقصد نہ صرف کپتان بلکہ ٹیم کا ذہن بنانا ہے اور ریکارڈ دیکھا جائے تو مصباح الحق کی کارکردگی بری نہیں۔

انہوں نے کوشش ہے کہ عالمی کپ سے پہلے کوئی سیریز ہو جائے ۔ اے ٹیمز کو بلایا جائے اور دیگر غیر ملکی ٹیمیں بھی آئیں اور ہم بتانا چاہتے ہیں کہ یہ ٹیمیں پاکستان آ کر کھیل سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے یہ بات ہو چکی ہے کہ بھارت کی ٹیم سے جون یا جولائی میں چھوٹی سیریز کھیل لیں ۔ انہوں نے بگ تھری کے سوال کے جواب میں کہا کہ اگلے ماہ آئی سی سی کا اجلاس ہے ۔

ہم میٹنگ کے علاوہ بھی بورڈز سے ملاقاتیں کریں گے اور پھر دیکھیں گے موقف میں تبدیلی کرنی ہے یا پرانے موقف کو ہی آگے بڑھانا ہے ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کو سالانہ 10ملین ڈالرزکا نقصان ہورہا ہے،نقصان کسی بھی صورت پورا کرنا ہے۔ فائدہ ہوگا توبگ تھری فارمولے پرسائن کریں گے ورنہ موقف پرڈٹے رہیں گے۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ حالات کے باعث سپرلیگ متحدہ عرب امارات میں کرانے کی تیاری ہے،کوشش ہے سیمی فائنلزاورفائنل لاہورمیں ہوں۔ انہوں نے بتایا کہ سینٹرل کنٹریکٹ کی چوتھی کیٹگری ختم کر رہے ہیں،کھلاڑیوں کو 6،6 ماہ کے لیے سینٹرل کنٹریکٹ پرفارمنس کی بنیاد پر دیں گے۔

متعلقہ عنوان :