نواز شریف کا ٹریک ریکارڈ ہے ،کبھی اپنے دفاعی اداروں کو کسی کے مفاد میں پہلے استعمال کیا نہ آئندہ ایسا کرینگے‘ پرویز رشید، پاکستان دنیا کے معاملات میں مداخلت کرے گا اور نہ کسی کو اپنے معاملات میں داخلت کرنے دیگا، ہم اسے جرم سمجھتے ہیں، کوئی ادارہ بھارت سے اچھے تعلقات کی بحالی کا مخالف نہیں ،بھارت سے تجارت سے پاکستان کو ایک ارب آبادی کی بڑی منڈی دستیاب ہو گی، حکومت اور طالبان میں جنگ بندی میں توسیع ہو سکتی ہے ،توانائی بحران،معیشت اوردہشتگردی پر کسی کوبھی سیاست نہیں کرنی چاہیے ، مالی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ رکا پڑا ہے ،منصوبے کو مکمل کرنا چاہتے ہیں او رکریں گے ،وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کا میٹ دی پریس پروگرام میں اظہار خیال
ہفتہ 22 مارچ 2014 19:50
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22مارچ۔2014ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ نواز شریف تیسری مرتبہ وزیر اعظم بنے ہیں اور انکا ٹریک ریکارڈ ہے کہ انہوں نے کبھی پہلے اپنے دفاعی اداروں کو کسی کے مفاد میں استعمال کیا اور یقین دلاتے ہیں نہ آئندہ ایسا کریں گے ، پاکستان دنیا کے معاملات میں مداخلت کرے گا اور نہ کسی کو اپنے معاملات میں داخلت کرنے دے گا جس طرح ہم کسی کی اپنے معاملات میں مداخلت کو جرم سمجھتے ہیں بالکل اسی طرح دوسروں کے معاملات میں مداخلت بھی جرم ہے ، کوئی بھی ادارہ پاکستان کے بھارت سے اچھے تعلقات کی بحالی کا مخالف نہیں ،بھارت کی اشیاء دبئی کے راستے بھی پاکستان آرہی ہیں اگر جو چیز واہگہ کے راستے دو روپے میں مل سکتی ہے وہ ہم دبئی کے راستے 200میں لا کر کیوں عوام کو دے رہے ہیں ، بھارت سے تجارت سے پاکستان کو ایک ارب آبادی کی بڑی منڈی دستیاب ہو گی ،حکومت اور طالبان میں جنگ بندی میں توسیع ہو سکتی ہے ،توانائی بحران،معیشت اوردہشتگردی پر کسی کوبھی سیاست نہیں کرنی چاہیے ، مالی منصوبہ بندی نہ ہونے کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ رکا پڑا ہے لیکن ہم اس منصوبے کو مکمل کرنا چاہتے ہیں او رکریں گے ،
وزیراعظم محمد نواز شریف کی مثبت پالیسیوں کی بدولت لڑکھڑا کرگرنے والی معیشت آج اپنے پیروں پر کھڑی ہوچکی ہے ،موجودہ حکومت کی کاوشوں کی بدولت آج گیس کی وجہ سے نہ تو کسی کا چولہا بجھ رہا ہے اور نہ ہی صنعتوں کا پہیہ جام ہورہاہے،جنگوں کی بجائے اقتصادی حکمت عملی اختیارکرنے کی بدولت یورپی یونین نے ہمیں جی ایس ٹی پلس کا درجہ ، چین نے 32ارب ڈالر کی یقین دہانی کے علاوہ دیگر ممالک بھی معاونت کر رہے ہیں۔
(جاری ہے)
سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو معیشت لڑکھڑا کر گر چکی تھی جس کی نبض ڈوب چکی تھی اور تجہیز و تکفین کا وقت آ گیا تھا لیکن موجودہ حکومت کی مثبت معاشی پالیسیوں کی بدولت اب معیشت میں نہ صرف خود سانس لینا شروع کر دیا بلکہ ایک صحت مند شخص کی طرح چلنا شروع کر دیا ہے۔
سٹاک مارکیٹ میں انوسٹمنٹ بڑھنے کی وجہ سے 30 لاکھ پوائنٹس کراس کریگی‘ ڈالر کو 125 پر پہنچانے کی پیشین گوئیاں کرنیوالے آج دیکھ لیں کہ موجودہ حکومت نے اپنے اخراجات کو کم کرکے روپے کی قدر میں اضافہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کا ویژن تھا کہ خطے میں محاذ آرائی کی پالیسی اختیار کرنے کی بجائے تعاون کی پالیسی اختیار کرینگے تاکہ پاکستان کا شمار مسائل حل کرنیوالے ممالک میں ہو اور اسی پالیسی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں دنیا کے مختلف ممالک کے دورے کئے جس کی بدولت یورپین یونین نے پاکستان کو جی ایس پی پلس کا سٹیٹس دیا جبکہ چین نے 32 ارب ڈالر کی انوسٹمنٹ کی نوید سنائی۔ وزیر اعظم کی شروع دن سے پالیسی تھی کہ پاکستان کو جنگوں سے باہر نکال کر امن کے قریب لیجایا جائے اور اقتصادی حکمت عملی کو اختیار کیا جائے جس پر اعتماد کرتے ہوئے دوست ممالک خزانوں کے منہ کھول رہے ہوں اس وزیر اعظم پر متضاد الزامات لگائے جائیں۔انہوں نے کہا کہ تنقید کرنا بری بات نہیں تاہم سیاسی جماعتوں سمیت ہم سب کو توانائی بحران‘ معیشت اور دہشت گردی پر سیاست نہیں کرنا چاہئے اور تنقید کرنے سے پہلے اس شخص کا ٹریک ریکارڈ ضرور دیکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے نہ کبھی سرحدوں سے باہر مداخلت کی اور نہ کریگا بلکہ اس پر اکسانے کو بھی جرم سمجھتا ہے جو لوگ ملکی ترقی پر خوش نہیں ہیں اور پاکستان کو پرامن ملک نہیں دیکھنا چاہتے وہ اس طرح کے الزامات لگا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات میں پیش رفت ہو رہی ہے‘ دونوں مذاکراتی ٹیمیں آپس میں مل رہی ہیں‘ ہمیں دونوں کو وقت دینا چاہئے اور اچھی امید رکھنی چاہئے۔ وزیر اعظم نے الیکشن سے پہلے قوم کو پالیسی دی تھی جس میں ہمسایہ ممالک سے تعلقات کی پالیسی بھی شامل تھی اور انتخابات کے موقع پر عوام نے ووٹ کے ذریعے اسکی تائید کی‘ ہم پوری دنیا سے تجارت کرنا چاہ رہے ہیں تو ہمسایہ ممالک سے تجارت کرنے میں کوئی امر مانع نہیں ہونا چاہئے جو چیز ہمیں دبئی کے راستے 200 روپے میں ملے اور وہی چیز واہگہ کے راستے 2 روپے کی ملے تو ہمیں اپنا فائدہ سوچناہو گا۔ ہمسایہ ملک سے تجارت کرنے میں انہیں 18 کروڑ جبکہ ہمیں ایک ارب افراد کیلئے سرمایہ کاری کی اپرچونیٹی کے مواقع ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ ایران گیس پائپ لائن معاہدہ کرنیوالے کی نیتوں میں خلوص ہوتا تو وہ گیس فراہم کرکے جاتے۔ 2008ء میں معاہدہ کرتے اور 2013ء میں اس کا کریڈٹ لیتے جبکہ انتخابی مقصد کیلئے صرف تختی لگائی گئی اور اس کیلئے فنانشل پلان نہ رکھا گیا اور یہ معاہدہ اس وقت کیا جب انتخابی عمل شروع ہو چکا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحافیوں کی تربیت کے معاہدے کی اہمیت کو بہت زیادہ سمجھتا ہوں ۔ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے اور اس پلرکی مضبوطی اسکی توانائی تو سب سے زیادہ ضرورت کی حامل ہے کیونکہ اگر یہ مضبوط نہیں ہے وہ چھت کو کتنی دیر سنبھال کر رکھے گا ۔ ریاست کا وجود صحافت کے ساتھ وابستہ ہو جاتا ہے اگر کسی ملک کی صحافت مضبوط ہے اور مثبت ہے وہ تو ریاست بھی مضبوط ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ذمہ داری کا مقصد یہ ہرگز نہیں کہ آپ حکومتوں پر تنقید نہ کریں میں اپنی گفتگو میں ریاست کے تحفظ کی بات کر رہا ہوں ۔ حکومتی آتیں جاتی رہتی ہیں آج مسلم لیگ ن کی حکومت ہے تو کل کسی اور کی حکومت ہوگی ۔حکومتوں سے غلطیاں ہوتی ہیں غلطیوں کی نشاندہی کرنا صحافت کے فرائض میں شامل ہے لیکن ریاست کے وجود کو بر قرار رکھنا چاہیے پاکستان کو قائم رہنا ہے اسکے مفاد کے تحفظ کو بر قرار رکھنا ہم سب کے فرائض میں شامل ہوتا ہے ۔مزید اہم خبریں
-
کسی سے کوئی خفیہ مذاکرات نہیں ہورہے‘ مذاکرات کا کوئی پیغام آیا تو سب کو آگاہ کریں گے.بیرسٹر گوہر
-
شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسما عیل کے خلاف ایل این جی ریفرنس کی سماعت 25 مئی تک ملتوی
-
امریکی یونیورسٹیوں کی انتظامیہ اور فلسطین کی حمایت میں احتجاج کرنے والے طلبہ کے درمیان تناﺅ
-
امریکی محکمہ خارجہ نے دنیا بھر میں انسانی حقوق کی صورتِ حال پر سالانہ رپورٹ جاری کر دی
-
ایرانی میزائلوں نے کس طرح اسرائیلی کثیر الجہتی، مربوط خودکار فضائی دفاعی نظام کے حصار کو کیسے توڑا؟ حملہ کتنا کامیاب رہا سیٹلائٹ تصاویر سے جائزہ
-
3 سال میں 70 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں، اخراجات ادھار لے کرپورا کر رہے ہیں،احسن اقبال
-
ٹک ٹاک کی نئی ایپ پر یورپی یونین کا کمپنی کو الٹی میٹم
-
شوہر نے پیسے نہ دینے پر بیوی کی ناک اور کان کاٹ دیئے
-
شہریوں کو آئین و قانون کے تحت دستیاب سہولیات سے روگردانی نہیں ، لاپتہ افراد کے مسئلہ کا سیاسی حل بھی نکالناہو گا، سینیٹر اعظم نذیر تارڑ
-
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخ میں پہلی خاتون وائس چانسلر
-
بشریٰ بی بی کی تشویشناک حد تک بگڑتی صحت سنجیدگی کی متقاضی ہے، چیئرمین پی ٹی آئی
-
پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 5لاکھ 42ہزار سے متجاوز
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.