جھوٹ کی بنیاد پر میڈیا میں پروپیگنڈے کرنا امریکیوں کا پرانا وطیرہ ہے،حافظ محمدسعید،امریکہ پاکستان میں کسی صورت امن نہیں چاہتا، حکومت طالبان کے درمیان مذاکرات ناکام بنانے کی سازشیں کی جارہی ہیں،کلمہ طیبہ کی جاگیر ملک پاکستان کو سیکولر بنانے کی سازشیں قوم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی، 23مارچ کو لاہور سمیت پورے ملک میں تاریخی نظریہ پاکستان مارچ ہوں گے، احیائے نظریہ پاکستان مہم ملک گیر سطح پر بھرپور انداز میں جاری ہے،نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت کیلئے ملک بھر کی مذہبی، سیاسی و کشمیری قیادت کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے،امیر جماعةالدعوة کاٹوبہ ٹیک سنگھ میں جلسہ عام سے خطاب

جمعرات 20 مارچ 2014 22:49

ٹوبہ ٹیک سنگھ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20مارچ۔2014ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ جھوٹ کی بنیاد پر میڈیا میں پروپیگنڈے کرنا امریکیوں کا پرانا وطیرہ ہے۔امریکہ پاکستان میں کسی صورت امن نہیں چاہتا۔ حکومت ‘طالبان کے درمیان مذاکرات ناکام بنانے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔کلمہ طیبہ کی جاگیر ملک پاکستان کو سیکولر بنانے کی سازشیں قوم کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

23مارچ کو لاہور سمیت پورے ملک میں تاریخی نظریہ پاکستان مارچ ہوں گے۔ احیائے نظریہ پاکستان مہم ملک گیر سطح پر بھرپور انداز میں جاری ہے۔نظریہ پاکستان مارچ میں شرکت کیلئے ملک بھر کی مذہبی، سیاسی و کشمیری قیادت کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ فٹبال سٹیڈیم ٹوبہ ٹیک سنگھ میں تحفظ نظریہ پاکستان کے حوالہ سے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کلمہ طیبہ کی بنیاد پر قوم کو متحد کرکے ہی معاشرے سے فکری انتشار ختم کیاجاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

احیائے نظریہ پاکستان مہم کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں‘فرقہ واریت، لسانیت اور قومیتوں کے جھگڑے ختم کرنے کیلئے قیام پاکستان والے جذبے پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ بیرونی قوتیں نوجوان نسل کے دل و دماغ سے نظریہ پاکستان کو کھرچنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ایک طرف حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں تو دوسری طرف بم دھماکوں کے ذریعہ وطن عزیز پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

پاکستان بناتے وقت لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے اور آزادی کے حصول کیلئے ایک قوم ‘ ایک وحدت بنے تھے جس کے نتیجہ میں پاکستان کے نام سے ایک الگ ملک معرض وجود میں آیا۔آج بھی ملک جن کٹھن حالات سے دوچار ہے۔ پھر سے اہل پاکستان میں وہی جذبے پیدا کرنے کی ضرور ت ہے جس کیلئے ہم نے پانچوں صوبوں و آزاد کشمیر میں احیائے نظریہ پاکستان مہم کا آغاز کیا ہے۔

حافظ محمد سعید نے کہاکہ امریکہ نے بغیر کسی ثبوت کے عراق میں لاکھوں مسلمانوں کا قتل عام کیالیکن بعد میں کہہ دیا گیا کہ وہاں سے کوئی کیمیائی ہتھیار نہیں ملے۔جب امریکہ نے ایبٹ آباد میں آپریشن کر کے اسامہ بن لادن کے قتل کا دعویٰ کیا تھا اور کسی کو دکھائے بغیر اسکی لاش سمندر برد کر دی تھی اس وقت بھی نیو یارک ٹائمز نے یہ الزام لگایا تھا کہ حافظ محمد سعید کا اسامہ سے رابطہ تھا ۔

اسی طرح امریکہ نے میرے سر کی دس ملین ڈالر قیمت مقرر کی لیکن جب میں نے چیلنج کیا کہ میرے خلاف اس کے پاس کوئی ثبوت ہے تو سامنے لائے تو امریکہ نے ساتھ ہی پینترا بدل لیا اور کہاکہ ہم نے تمہارے خلاف معلومات حاصل کرنے کیلئے انعام کا اعلان کیا تھا۔میں سمجھتا ہوں کہ اس کے پاس اب بھی کوئی معلومات نہیں ہیں وہ صرف اور صرف جھوٹا پروپیگنڈہ کر کے دنیا کو گمراہ کرنا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ان حالات میں کہ جب حکومت ‘ طالبان کے مابین مذاکرات جاری ہیں اور جماعةالدعوة ملک میں اتحادویکجہتی کی فضا پیدا کرنے اور فکری انتشار کے خاتمہ کیلئے ملک گیر سطح پر احیائے نظریہ پاکستان مہم چلارہی ہے۔مذہبی و سیاسی جماعتوں سے رابطے و ملاقاتیں کی جارہی ہیں اور 23مارچ کو پورے ملک میں نظریہ پاکستان مارچ، جلسوں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیاجارہا ہے‘ امریکہ کی طرف سے نئے الزامات کے تحت جھوٹے اور بے بنیاد پروپیگنڈے کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔

اصل حقیقت یہ ہے کہ امریکہ پاکستان میں کسی صورت امن و امان نہیں چاہتا اور پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار رکھنا چاہتا ہے۔ ہم صاف طور پر کہتے ہیں کہ امریکہ کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں تو اسے الزامات کا یہ سلسلہ ختم کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ احیائے نظریہ پاکستان مہم کو ایک باقاعدہ تحریک کی شکل دیکر قوم میں یہ احساس پیدا کرنا ہے کہ دوقومی نظریہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا ملک‘ پاکستان ایک مشن اور ایک نظریہ کے تحت حاصل کیا گیا تھا جس پر عمل پیرا نہ ہونے سے ملک میں فکری انتشار بڑھا اور ملک مسائل سے دوچار ہوا۔ہم آج پھر سے پاکستانی قوم میں وہی جذبے پیدا کرنا چاہتے ہیں۔