وزیر اعلی ٰسندھ ٹرسٹی ہیں، زمین فروخت یا لیز نہیں کرسکتے،سپریم کورٹ

جمعرات 20 مارچ 2014 14:34

کراچی(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 20مارچ 2014ء) سپریم کورٹ میں کراچی بے امنی کیس میں زمینوں پر قبضے سے متعلق بھی سماعت ہوئی۔بینچ نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعلی ٰسندھ سرکاری زمینوں کے ٹرسٹی ہیں، فروخت یا لیز نہیں کرسکتے۔جسٹس امیر ہانی مسلم نے کہا کہ جو آدمی چل پھر اور بول نہیں سکتا اسے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو لگایا جاتا ہے۔

کراچی بے امنی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے زمینوں پر قبضے سے متعلق اینٹی انکروچمنٹ سیل کی رپورٹ پر مکمل عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا کہ جو آدمی چل پھر اور بول نہیں سکتا اسے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو لگایا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سینئرممبر بورڈ آف ریونیو تھر بھی پہنچ نہیں سکے ان کا کہنا تھا کہ ایک سال میں 3 بیمار شخصیات کو سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو لگایا گیا ،زمینوں پر قبضے کے وہ کیسز درج کئے گئے جن کی صرف لیز کی مدت ختم ہوئی ہے، چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کا کہنا تھا کہ لیز ختم ہونے والے اور لیز نہ ہونے والی زمینوں پر قبضے کے مقدمات علیحدہ کییجائیں ۔

(جاری ہے)

جسٹس امیر ہانی مسلم کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سرکاری زمینوں کے ٹرسٹی ہیں فروخت یا لیز نہیں کرسکتے، حکمران ٹرسٹی کے بجائے بادشاہ سلامت بن گئے ہیں بادشاہ بھی قانون کی پابندی کر تے تھے۔

متعلقہ عنوان :