مشرف نے اسامہ کی حفاظت کیلئے آئی ایس آئی میں ڈیسک بنائی تھی،امریکی اخبار،اسامہ بن لادن ڈیسک کا آفیسر کسی کو جوابدہ نہیں تھا، امریکی میڈیا کی نئی درفتنی، پاکستانی انٹیلی جنس اداروںکی تمام الزامات کی سختی سے تردید
بدھ 19 مارچ 2014 17:12
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19مارچ۔2014ء) پاکستانی انٹیلی جنس ذرائع نے امریکی میڈیا کے الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی کا کسی کو علم نہیں تھا۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی خبر جھوٹی اور من گھڑت ہے۔ خبر دینے والے امریکی صحافی کو ناپسندیدہ قرار دے کر پاکستان سے نکالا گیا تھا۔
واضع رہے کہ نیویارک ٹائمز کے نمائندے CARLOTTA GALL نے اپنے مضمون میں دعویٰ کیا تھا کہ سابق صدر جنرل پرویز مشرف نے اسامہ بن لادن کے تحفظ کے لئے ڈیسک قائم کیا تھا۔ ڈیسک بنانے والا شخص کسی دوسرے کو جوابدہ نہ تھا۔ پاکستانی انٹیلی جنس ذرائع کا کہنا ہے کہ القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کی پاکستان میں موجودگی بارے کسی کو علم نہیں تھا۔(جاری ہے)
واضع رہے کہ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کے مضمون میں کہا گیا ہے کہ سابق سربراہ آئی ایس آئی جنرل شجاع پاشا کو اسامہ بن لادن کے ٹھکانے کا علم تھا۔
جنرل پاشا امریکیوں کے ساتھ مل کر طالبان کیخلاف سرگرم تھے۔ امریکی حکام آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل پاشا کے طالبان کے معاملات میں ملوث ہونے پر حیران تھے۔ جبکہ سابق صدر پاکستان جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف اور پاک فوج کے سابق سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی طالبان کو تحفظ فراہم کیا تھا۔ القاعدہ کے سربراہ کو بچانے کیلئے پاکستان کے خفیہ ادارے آئی ایس آئی میں خفیہ ڈیسک قائم تھا جو پرویز مشرف نے قائم کر رکھا تھا۔ اسامہ بن لادن ڈیسک کا آفیسر کسی کو جوابدہ نہیں تھا۔ اخبار کہتا ہے کہ اسامہ بن لادن کا جماعت الدعوۃ کے امیر حافظ سعید سے براہ راست رابطہ تھا جو آئی ایس آئی کے قریب تھے۔ آئی ایس آئی میں کچھ سیل طالبان کی مدد کر رہے تھے لیکن آئی ایس آئی میں کچھ سیل ایسے تھے جو شدت پسندوں اور طالبان کے خلاف کام کر رہے تھے۔ پاکستانی حکومت اور انٹیلی جنس دونوں مل کر شدت پسندون کے گروہوں کو کنٹرول کر رہے تھے۔ امریکا نے اس مسئلے کو اس لئے اجاگر نہیں کیا کیونکہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات پہلے سے ہی کشیدہ تھے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
پاکستان میں چینی شہریوں، منصوبوں اوراداروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنے چینی بھائیوں کے ساتھ مل کرکام کرتے رہیں گے ، ترجمان دفترخارجہ
-
بھارت سے تجارتی تعلقات سے متعلق تاجروں کی درخواست کا جائزہ لیا جا رہا ہے.ترجمان دفتر خارجہ
-
پنجاب کائٹ فلائنگ آرڈیننس میں دہشتگردی کی دفعات شامل کرنے کی تجویز
-
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کی تقرری معاملہ،حکومت اور سنی اتحاد کونسل میں تنازعہ حل نہیں ہو سکا
-
ای روزگار ٹریننگ پروگرام کے نئے مرحلے کیلئے پنجاب بھر سے 17 ہزار سے زائد درخواستیں موصول
-
ماسکو مشرقی یورپ میں امریکی اتحادی ریاستوں کے ساتھ تصادم کا خواہاں نہیں ہے. روسی صدر
-
اروند کیجریوال کی گرفتاری پر امریکا کی جانب سے اظہار تشویش کرنے پر بھارت نے امریکی سفارت کار کو طلب کرلیا
-
خطے کے 9 ممالک کے ساتھ پاکستان کا تجارتی خسارہ 10 اعشاریہ98 فیصد بڑھ گیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی پشاور پہنچ گئے، امن و امان اور سکیورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیں گے
-
سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت دیدی
-
نیپرا نے بجلی کی فی یونٹ قیمت4روپے99پیسے بڑھانے پر فیصلہ محفوظ کر لیا
-
عمران ریاض، سمیع ابراہیم سمیت 24 افراد کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کی منظوری
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.