سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقیاتی علاقہ جات کا پی ٹی سی ایل کے جوابات دینے سے انکار پر اظہار برہمی ،کیسکو اور این ٹی ڈی سی کے اعلیٰ حکام کی اجلاس میں عدم شرکت ،نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ ، 2015 ء تک پاکستان کی 95 فیصد آبادی کو ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سمیت ہماری سروس فراہم کر دی جائینگی، یونیورسل سروسز فنڈ حکام کی کمیٹی کو بریفنگ

منگل 18 مارچ 2014 18:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18مارچ۔2014ء) سینیٹ فنکشنل کمیٹی برائے کم ترقیاتی علاقہ جات کا پی ٹی سی ایل کے جوابات دینے سے انکار پر اظہار برہمی ، سیکرٹری وزار ت کو طلب کر لیا،کیسکو کے اور این ٹی ڈی سی کے اعلیٰ حکام کی اجلاس میں عدم شرکت کی پر نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کر لیا۔سینیٹ کی فنگشنل کمیٹی برائے کم ترقیاتی علاقہ جات کے مسائل کا اجلاس منگل کو چیئرمین کمیٹی سینیٹرمیر محمد یوسف بادینی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا ، اجلاس میں اراکین کمیٹی اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

اجلاس میں یونیورسل سروسسز فنڈ کے حکام نے بریفنگ بھی دی ۔جبکہ پی ٹی سی ایل کے پاکستان میں جاری منصوبہ جات ، پی ٹی سی ایل کا 2010 سے 2014 تک منافع اور پی ٹی سی ایل کی شیئر ہولڈر کمپنی اتصلات کا منافع ، حکومت پاکستان اور اتصلات کمپنی کے معاہدے کے تحت اتصلات کے بقایا جات،کیسکو کے ٹرانسمشن کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا ۔

(جاری ہے)

کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا گیا کہ حکومت کا پی ٹی سی ایل میں 76 فیصد شیئر ہونے کے باوجود ادارے پرکوئی خاص کنٹرول نہیں ہے اتصلات کمپنی کا 26 فیصد شیئر ہے اور اُس کے ووٹنگ رائٹس زیادہ ہونے کی وجہ سے حکومت کو جوابدہ نہیں ہے اور اس ادارے کا 2006 سے اب تک کو ئی آڈٹ بھی نہیں ہوااور اُنہوں نے سینیٹ کی اس کمیٹی کے سوالات کے جوابات دینے سے بھی انکار کر دیا جس پر کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ سیکرٹری کو آئندہ اجلاس میں طلب کر لیا ۔

فنگشنل کمیٹی کے اجلاس میں کیسکو کے اور این ٹی ڈی سی کے اعلیٰ حکام کے عدم شرکت کی وجہ سے اُنہیں نوٹس بھی جاری کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔ یونیورسل سروسسز فنڈ کے حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دنیا بھر میں یو ایس ایف کا پاکستانی ماڈل فالو کیا جا رہا ہے اور ورلڈ بینک بھی اس کی سروسسز لینے کا خواہاں ہے ۔ ہمارے معاہدے کے مطابق ہم اُن پسماندہ علاقوں میں ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سہولیات فراہم کریں گے جہاں پہلے موجود نہیں۔

پسماندہ علاقوں میں فون اور انٹرنیٹ کی سہولیات فراہم کرنے کیلئے 2009 سے اب تک 23 لائسنس آپریٹر کام کررہے ہیں جو سروس کی فراہمی کے امور سرانجام دیتے ہیں ۔ انہوں نے بتایا یونیورسل سروسز فنڈ صرف ٹینڈر جاری کرتا ہے اور پسماندہ علاقوں میں سہولیات فراہم کرنے کیلئے کم پیسے والوں کی سروسسز حاصل کی جاتی ہیں۔حکام نے بتایاکہ چاروں صوبوں اور فاٹا سمیت 507 ٹیلی سینٹر قائم کیے جارہے ہیں یہ صوبوں کی بتائی ہوئی جگہوں پر قائم کیے جائیں گے اور فاٹا میں7ٹیلی سینٹر قائم کیے جائیں گے۔انہوں نے تبایا کہ 2015 تک پاکستان کی 95 فیصد آبادی کو ٹیلی کام اور انٹرنیٹ سمیت ہماری سروس فراہم کر دی جائیں گی ۔

متعلقہ عنوان :