وزیر اعظم نے ریپڈ رسپانس فورس اور نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی منظوری دیدی

منگل 18 مارچ 2014 15:38

وزیر اعظم نے ریپڈ رسپانس فورس اور نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18مارچ 2014ء) ملک کی اعلیٰ ترین سیاسی اور عسکری قیادت نے دہشتگردی کے خلاف داخلی پالیسی پر عمل درآمد پر اتفاق کرلیا ہے جبکہ وزیر اعظم نے ریپڈ رسپانس فورس اور نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی منظوری دے دی۔وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں ہونے والے اس اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیر اطلاعات سینیٹر پرویز رشید، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ظہیراسلام، چاروں صوبوں کے وزرائےاعلیٰ، چیف سیکریٹریز اور آئی جیز نے شرکت کی۔

اس موقع پر ملک کی داخلی و سرحدی سلامتی کی صورتحال، نئی مجوزہ ریپڈ رسپانس فورس کے قیام، نیکٹا کو فعال کرنے اور صوبوں کےدرمیان انٹیلی جنس شیئرنگ کے نظام کو مربوط بنانے کے امور پر غور کیا گیا ، اس کے علاوہ وفاقی حکومت کی جانب سے پنجاب میں 6 جیلوں کو ہائی سیکیورٹی جیل قرار دینے اور دہشت گردی کے مقدمات کے لئے اسلام آباد سمیت چار ریجنل ہیڈ کوارٹرز قائم کرنے کے معاملات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور ڈی جی آئی ایس آئی نے وزرائے اعلیٰ سمیت اجلاس کے شرکا کو داخلی سلامتی کے امور پر تفصیلی بریفنگ دی اور طالبان سے مزاکراتی عمل کے بارے میں بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ صوبوں کو یقین دہانی کرائی گئی کہ صوبوں کو دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے بم پروف گاڑیاں مہیاں کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ ریپڈ رسپانس فورس کی تربیت کے سلسلے میں تحفظات بھی دور کئے۔

جس پر تمام صوبوں نے حکومتی پالیسی پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس پر فوری عمل درآمد کا فیصلہ کیا۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ ملک کی معاشی ترقی،امن اور استحکام سے جڑی ہوئی ہے، دہشتگردی کے خاتمے کے لئے فیصلہ کا وقت آگیا ہے، اس کے لئے اداروں اور حکومتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ اس سلسلے میں وضع کی گئی پالیسی پر عمل درآمد کے لئے صوبوں کو تمام وسائل مہیاں کئے جائیں گے۔

اس موقع پر اجلاس میں نیشنل انٹلی جنس ڈائریکٹوریٹ کو نیکٹا کے ماتحت کیا جائے گا۔ طویل مشاورتی اجلاس کے دوران وزیر اعظم نے ریپڈ رسپانس فورس اور نیشنل انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ نیا انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نیکٹا کے تحت کام کرے گا جو صوبوں کےساتھ انٹیلی جنس شیئرنگ کامربوط نظام بنائےگا۔

متعلقہ عنوان :