اسلام امن، اخوت اور محبت کا مذہب ہے،سانحہ لاڑکانہ کے بعد اقلیتوں کی عبادتگاہ پر حملہ قابل مذمت ہے، شرجیل میمن،پولیس نے بے حرمتی کرنیوالے شخص کو گرفتار کرلیا ہے ،قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائیگی،وزیر اطلاعات سندھ

اتوار 16 مارچ 2014 22:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔16مارچ۔2014ء) سندھ کے وزیر اطلاعات و بلدیات شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اسلام امن، اخوت اور محبت کا مذہب ہے۔لاڑکانہ سانحہ کے بعد اقلیتوں کی عبادت گاہ پر حملہ قابل مذمت ہے۔ لاڑکانہ پولیس نے بے حرمتی کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا ہے اور اس کے خلاف قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اتوار کو جاری اپنے ایک بیان میں شرجیل انعام میمن نے کہا کہ لاڑکانہ سانحہ کی آڑ میں اقلیتوں اور مسلمانوں کو آپس میں لڑانے کی کسی بھی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ پولیس کی جانب سے بے حرمتی کے مرتکب شخص کو گرفتار کرلیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود اقلیتوں کی عبادت گاہ پر حملہ قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار شخص کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔

(جاری ہے)

شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ حکومت اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی مکمل حفاظت کرے گی اور جو بھی نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ بھی کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ توڑے گئے مندر کی ازسر نو تعمیر سندھ حکومت اپنے پیسوں سے کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن ، محبت اور بھائی چارگی کا درس دیتا ہے۔ اور اسلام میں شرپسندی کی کسی صورت اجازت نہیں ہے۔ اپنے بیان میں شرجیل انعام میمن نے لاڑکانہ کے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ صبر کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں اور کسی قسم کی اقلیتوں اور مسلمانوں کو لڑانے والی سازش کو کامیاب نہ ہونے دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے آئین میں اقلیتوں کو تمام تر حقوق مساوی طور پر دئیے گئے ہیں اور اگر کسی نے بے حرمتی کی ہے تو اس کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزا دی جائے گی۔