طیارے کے مواصلاتی نظام کو دانستہ طور پر خراب کیا گیا: ملائیشین وزیر اعظم کاانکشاف۔۔۔ طیارےکا رُخ بھارت کی جانب کر دیا گیا تھا

ہفتہ 15 مارچ 2014 23:25

طیارے کے مواصلاتی نظام کو دانستہ طور پر خراب کیا گیا: ملائیشین وزیر ..

کوالالمپور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 15مارچ 2014ء) نجیب رزاق نے ہفتہ کو سرکاری ٹی وی پر نشر ہونیوالی ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیٹیلائٹ سے ملنے والے تازہ شواہد کی روشنی میں وثوق کے ساتھ کہا جا سکتا ہے کہ طیارے کا موصلااتی نظام ناکارہ بنا دیا گیا جس کا بعد اس کے پرواز کا رخ تبدیل کر کے ملائیشیا کے اوپر سے بھارت کی طرف کر دیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ طیارہ اپنی منزل بیجنگ سے واپس مڑا تھا اور اس نے دو بار اپنی سمت میں تبدیلی کی تھی پہلے مغرب کی جانب اور پھر شمال مغرب کی طرف۔ اس طیارے نے آخری مرتبہ ایئر ٹریفک کنٹرول سے ملائیشیا کے مشرق میں بحیرہ جنوبی چین کے اوپر رابطہ کیا تھا لیکن غائب ہونے کے ساتھ گھنٹے بعد یہ سیٹیلائٹ کو سگنل بھیجتا رہا۔

(جاری ہے)

ملائیشیا کے وزیر اعظم نے کہا کہ گذشتہ ہفتے غائب ہونے والے طیارے کی تلاش نے ایک نیا رخ اختیار کیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ وہ جنوبی چینی سمندر میں طیارے کی تلاش ختم کر رہے ہیں اور اب تلاش کے دو ممکنہ علاقے ہیں۔

ایک شمالی راہداری جو قزاکستان اور ترکمنستان سے شمالی تھائی لینڈ پر محیط ہے اور جنوبی راہداری جو انڈونیشیا سے جنوبی بحر ہند تک پھیلی ہوئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ممکنہ ہائی جیک کے افواہوں کے باوجود ملائیشیا کے حکام تمام امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔

لاپتہ ملائیشین مسافر طیارے ایم ایچ 370 پر 239 مسافر سوار تھے کی تلاش کے لیے بین الاقوامی سطح پر کوششیں دوسرے ہفتے میں داخل ہو گئیں ہیں۔ ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور سے چینی شہر بیجنگ جانے والا مسافر طیارہ ایم ایچ 70 گزشتہ جمعہ کی درمیانی شب پرواز کے بعد غائب ہو گیا تھا اور اس کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا ہے۔ بی بی سی کو ملنے والی معلومات کے مطابق یہ ممکن ہے کہ لاپتہ ہونے والا ملائیشین مسافر طیارہ غائب ہونے کے بعد بھی پانچ گھنٹے سے زیادہ عرصے تک محوِ پرواز رہا ہو۔

یہ مانا جا رہا ہے کہ ریڈار سے رابطہ ٹوٹنے کے بہت دیر بعد تک طیارہ ایک سیٹیلائٹ نظام کو خودکار طریقے سے سگنل بھیج رہا تھا۔ بی بی سی کے مطابق لندن سے کام کرنے والی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی انمارسیٹ کے سیٹیلائٹ نظام کو اس طیارے سے اس رابطے کے کم از کم پانچ گھنٹے بعد تک خودکار سگنل موصول ہوئے تھے۔ امریکہ نے جمعے کو طیارے کی تلاش میں مدد دینے کے لیے بحرِہند میں ٹیمیں بھیجی ہیں اور اس کارروائی میں ایک بحری جہاز اور نگرانی کرنے والا ایک ہوائی جہاز حصہ لے رہا ہے۔

ملائیشیا کی فضائیہ جزیرہ نما کے دونوں جانب کے سمندر میں تلاش کا عمل جاری رکھے ہوئی ہے جبکہ بھارت کی بحریہ اور ساحلی محافظ بھی ملائیشیا کی حکومت کی طرف سے درخواست پر طیارے کی تلاش میں مدد دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی اور برطانوی میڈیا نے الزام لگایا تھا طیارے کو پاکستان لیجایا جا رہا تھا، یا لیجایا جا چکا ہے۔ ملائشیا سے پاکستان آنے کیلئے بھارت کے اوپر سے پرواز کرکے آنا پڑتا ہے۔ بھارت کی طرف پرواز آنے کا ملائشین وزیر اعظم کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ طیارہ پاکستان کی طرف لیجایا جا رہا تھا۔

متعلقہ عنوان :